جہلم لائیو ( زاہد حیات ) کندوال پنڈدادن کا نواحی قصبہ ہے ،جہاں پانی کا مسئلہ شدت اختیار کر گیا ہے واٹر سپلائی ناکام ہو چکی ہے اور بعض جگہ تو اس کے پائپ تک گل چکے ہیں.
اس قصبے کے لوگ اکیسوں صدی میں بھی جوہڑوں سے پانی پینے پر مجبور ہیں ،جس کی وجہ سے یہ لوگ کالے یرقان ہیضہ اور معدے کے مہلک امراض کا شکار ہو رہے ہیں ،کندوال موجودہ جدید دور میں بھی پرانے زمانے کا گاؤں نظر آتا ہے،جہاں گیس ن،پانی اور صحت کی سہولیات ناپید ہیں، اہلیان کندوال کا کہنا ہے کہ پانی زندگی کا لازمی جزوہے اس سے محروم رکھنا اس دور جدید میں ظلم کی انتہاہے، مقامی افراد کا کہنا ہے کہ کندوال میں پانی کا مسئلہ قیام پاکستان سے لے کر اب تک جوں کا توں ہیعوامی نمائندوں اور ضلعی انتظامیہ نے کبھی سنجیدگی سے یہ مسئلہ حل کرنے کی کوشش ہی نہیں کی .
کندوال کی واٹر سپلائی کے نام پر لاکھوں کے فنڈ جاری کیے جاتے رہے ہیں لیکن پانی کا مسئلہ آج تک حل نہیں کیا جا سکا اہلیان کندوال کا مزید کہنا ہے کہ یہاں سے ہمیشہ مسلم لیگ ن جیتی ہے لیکن انہوں نے مسائل کی طرف کبھی توجہ نہیں کی،جس کی وجہ سے آج بھی اہلیان کندوال جوہڑوں سے پانی پینے پر مجبور ہیں،اہلیان کندوال نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ کندوال میں پانی کا مسئلہ فوری طور پر حل کیا جائے ،ورنہ ہمیں کسی دوسرے ضلع میں شامل کر دیا جائے تاکہ ہم زندگی کی بنیادی سہولیات سے مستفیذ ہو سکیں،