پاکستانی ٹک ٹاکر

برٹش پاکستانی ٹک ٹاکر سمیت تین خواتین کے خلاف قتل کا مقدمہ دائر

برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق برٹش پاکستانی ٹک ٹاکر مہک بخاری اور ان کی والدہ پر دو افراد کے قتل کا الزام عائد کیا جا رہاہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ 11 فروری کو برطانوی شہر لیسٹر شائر میں دونوں ماں بیٹی نے مبینہ طور پر دو افراد کو کار میں پیچھا کرنے کے بعد قتل کیا ہے۔

خبر رساں ادارے کےمطابق 22 سالہ مہک بخاری اور ان کی 45 سالہ والدہ انسرین بخاری اور 21 سالہ نتاشا اختر نے ایک کار کا پیچھا کیا ،جس کی وجہ سے کار سڑک سے اتر گئی،اسی اثناء میں کار میں موجود دو نوجوانوں محمد ہاشم اعجاز الدین اور ثاقب حسین کی موت واقع ہو گئی۔

رپورٹ کے مطابق 21 سالہ رئیس جمال، اور 28 سالہ ریکن کاروان کو بھی اس مقدمے میں ملوث کیا جا رہا ہے،تاہم اس حوالے سے صورتحال ابھی واضح نہیں ۔

مہک بخاری کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ انسٹاگرام اور ٹک ٹاک پر “MaybVlogs” کے نام سے ایک اکاؤنٹ چلا رہی ہے، اور ان دونوں سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ان کے لاکھوں فالوورز ہیں۔

دوسری جانب مقتول ہاشم کے والد سکندر حیات نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ ان کا بیٹا ثاقب کو اس علاقے میں چھوڑنے جا رہا تھا جہاں مہک اور انسرین مقیم تھیں۔مگر یہ واضح نہیں کہ وہ لیسٹر شائر میں کس سے ملنے جا رہا تھا۔

ہاشم کے خاندان نے اس کے بارے میں بتایا ہے کہ وہ دوسروں کی مدد کے لئے ہر وقت تیار رہتا تھا۔ وقوعہ کے دن بھی اس نے اپنے کزن ثاقب کے لئے اپنےدادا کی گاڑی استعمال کی تھی۔

برطانوی میڈیاکے مطابق تینوں ملزمان مہک، انسرین اور نتاشا اختر کے خلاف مقدمے کی سماعت ایک عدالت میں ستمبر کے آخر میں ہوگی جبکہ دوسری عدالت میں سماعت مارچ میں ہوجائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں