جہلم لائیو(سروے رپورٹ )ٹوٹی گلیاں،گندگی کے ڈھیر،سیوریج اور نکاس آب کا ناقص نظام بلال ٹاؤن کی پہچان بن گیا،گلیوں میں کھڑے گندے پانی کے باعث وبائی امراض میں اضافے کا خدشہ،نمازیوں کو مساجد بچوں کو سکول جانے میں شدید دشواری کا سامنا،عوام سراپا احتجاج،ضمنی الیکشن میں سیوریج اور نکاسی آب کا مسئلہ حل کروانے کی یقین دہانی کے باوجود تاحال حل نہ ہو سکا،منتخب نمائندوں اور انتظامیہ کی عدم دلچسپی سے بلال ٹاؤن مسائلستان کا منظر پیش کرنے لگا.
سروے میں بلال ٹاؤن کے مکینوں نے شکایات کے انبار لگا دیے ۔سروے کے دوران بلال ٹاؤن کے رہائشیوں جمشید بٹ ،ابوبکر،بلال چوہدری،اسحاق چوہدری،غضنفر علی،عثمان نے بتایا کہ بلال ٹاؤن میں عرصہ دراز سے گلیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں سیوریج اور نکاس آب کا نظام درہم برہم ہے ہر وقت نالیوں اور گٹروں کا گندہ اور بدبودار پانی گلیوں اور سڑکوں پر کھڑا رہتا ہے جس کی وجہ سے نماز کیلئے مساجد جانا ،طلباء و طالبات کا سکول جانا محال بنا ہوا ہے خواتین بھی گھروں تک محدود ہو کر رہ گئیں ہیں.
۔کھنڈرات نما گلیوں اور سڑکوں کی وجہ سے گاڑیاں اور موٹرسائیکلیں آئے روز خراب ہو جاتی ہیں.
بلال ٹاؤن کے مکینوں نے بتایا کہ بلال ٹاؤن کے تمام علاقوں میں صفائی کا نظام درہم برہم ہے جگہ جگہ گندگی اور کوڑے کرکٹ کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں انتظامیہ کی عدم توجہ اور دلچسپی کے باعث وبائی امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں اہل علاقہ نے بتایا کہ بلدیاتی اور حلقہ این اے 63کے ضمنی الیکشن میں بلال ٹاؤن کی حالت زار کو بہتر بنانے ،سیوریج اور نکاسی آب کے نظام کو ٹھیک کرنے کیلئے بڑے پائپ بچھوانے ،گراؤنڈوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے طفل تسلیاں اور وعدے کیے گئے جو ابھی تک پورے نہیں ہو سکے۔اہل علاقہ نے بتایا کہ گرمیوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور سردیوں میں سوئی گیس کے کم پریشر اور لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا رہتے ہیں متعدد بار حکام بالا اور منتخب نمائندوں کی توجہ مرکوز کروائی گئی لیکن کوئی پرسان حال نہیں ۔وزیراعلیٰ پنجاب ،کمشنر راولپنڈی،ڈی سی او جہلم سے اپیل ہے کہ بلال ٹاؤن کی خستہ حالی اور مسائل کی طرف توجہ دے کر ترجیح بنیادوں پر حل کروائے جائیں۔
سروے کے دوران بلال ٹاؤن کے رہائشیوں نے بتایا کہ ٹی ایم اے حکام کی عدم توجہ کی بناء پر واٹر سپلائی کے پائپ ٹوٹ پھوٹ کا شکار اور زنگ آلود ہیں جن میں نالیوں اور گٹروں کا گندا پانی مکس ہو کر صارفین تک پہنچتا ہے جس کی وجہ سے لوگ ہیپاٹائٹس جیسے مرض میں مبتلا ہو گئے ہیں ،بلال ٹاؤن کے رہائشیوں نے بتایا کہ ٹی ایم اے کے عملہ ہر ماہ واٹر سپلائی اور سیوریج کا بل وصول کر کے لے جاتا ہے ٹیکس ادا کرنے کے باوجود واٹر سپلائی اور سیوریج کا مسئلہ حل نہیں کیا جارہا اس کے ساتھ ساتھ آوارہ کتوں کی بھر مار ہے بچے گراؤنڈ میں کھیلنے جائیں تو درجن درجن آوارہ کتے گراؤنڈ میں موجود ہوتے ہیں متعدد بار حادثات رونما ہو چکے ہیں ٹی ایم اے کو متعدد بار درخواستیں دیں لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئیِ بلال ٹاؤن کے تمام گراؤنڈوں میں گندگی ،تعفن کے ڈھیر اور گھٹنوں گھٹنوں تک گھاس اور جھاڑیاں اگی ہوئی ہیں لیکن کوئی توجہ نہیں دی جارہی ۔
بلال ٹاؤن وارڈ نمبر 2سے آزاد امیدوار کی حیثیت سے منتخب ہونے والے کونسلر خادم اللہ بٹ نے سروے کے دوران بتایا کہ میں جب سے پی ٹی آئی میں شامل ہوا ہوں میری وارڈ کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جارہا ہے ،ٹی ایم اے کا عملہ صفائی کیلئے نہیں آتا،الیکشن کے دوران عوامی ہمدردی حاصل کرنے کیلئے مسلم لیگ ن نے سیوریج کے پائپ تو دکھاوے کیلئے پہنچا دیئے لیکن ابھی تک کام شروع نہیں ہوا،واٹر سپلائی کا نظام بھی بوسیدہ اور ناکارہ ہو چکا ہے لیکن انتظامیہ کوئی توجہ نہیں دے رہی ،مسلم لیگ ن کے ٹکٹ سے منتخب ہونے والے کونسلر چوہدری جنید گجر نے بتایا کہ ہم نے جو عدے کیے ان پر عمل پیرا ہیں ۔ ڈنگی پلی سے سیوریج کا کام شروع ہو گیا ہے ،حکومتی کونسلر ہونے کے باوجود حقیقت بات یہ ہے کہ ٹی ایم اے کا عملہ صفائی کیلئے تعاون نہیں کرتا،منتخب نمائندہ ہونے کے باوجود ایک بندہ بھی صفائی کیلئے نہیں ہے،جنید گجر نے بتایا کہ ٹی ایم اے کی گاڑی شناختی کارڈ دفتر سے واپس آجاتی ہے اس سے آگے کوڑا کرکٹ اٹھانے کیلئے نہیں جاتی ،ڈاکخانہ او رگردونواح میں کوڑے کرکٹ کے ڈھیر لگے ہوئے ہوتے ہیں نمازیوں کو مساجد جانے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے،کئی کئی دنوں تک ٹی ایم اے کے عملہ کو ٹیلی فون کرنا پڑتا ہے لیکن وہ ٹس سے مس نہیں ہوتے،انہوں نے کہا کہ گیس پریشر کا مسئلہ حل کرنے کیلئے بڑے پائپ بچھائے جارہے ہیں انشاء اللہ تمام مسائل جلد حل ہو جائیں گئے۔