بلدیہ جہلم میں تین ماہ سے تنخواہوں کی بندش سے تنگ ملازم کی خود سوزی کی کوشش .
ساتھی ملازمین نے کوشش ناکام بنادی.
تنخواہوں کی مسلسل بندش سے درجہ چہارم کے ملازمین کے گھروں میں فاقے، قرضوں تلے دب گئے .
تنخواہ کب ملے گی کوئی نہیں جانتا.
تفصیلات کے مطابق بلدیہ جہلم میں درجہ چہارم کے 55ملازمین کو گزشتہ تین ماہ سے تنخواہوں کی عدم اداےئگی سے ملازمین کھانے کو بھی ترس گئے.
بار بار احتجاج کرنے پر بھی تنخواہ نہ ملنے سے ملازمین کے گھروں میں فاقے پڑ گئے ہیں ۔
غریب ملازمین کا کہنا ہے کہ ہم تین ماہ سے عزیز او قارب سے قرض لے کر گھر کانظام چلا رہے ہیں لیکن اب کوئی قرض بھی نہیں دیتا.
گزشتہ روز اسی وجہ سے بلدیہ جہلم کے چیئرمین مرزا راشد کے دفتر کے باہر وارث نامی ملازم نے خود پر تیل چھڑک کرآگ لگانے کی کوشش کی جس کو ساتھیوں نے موقع پر پہنچ کر بچا لیا.
غریب ملازم وارث کا کہنا ہے کہ کام کرنے کے باوجود تنخواہ نہ ملنے کی و جہ سے بچے بھوکے مر رہے ہیں افسران روز ہم کو طفل تسلیاں دے کر ٹال دیتے ہیں ہم آخر جائیں تو کہاں جائیں .
اس حوالے سے بلدیہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیلی ویجز ملازمین کیلئے مخصوص فنڈز نہ ملنے کی وجہ سے تنخواہوں کی ادائیگی ممکن نہیں ۔