آج کل ہمارے ہاں سب سے بڑی پریشانی یہ ہے کہ اپنے بچوں کا اسکرین ٹائم کیسے محدود کیا جائے۔
ہمارے گھروں میں بچے اپنے اسمارٹ فونز اور ٹیبلیٹس سے چپکے نظر آتے ہیں۔
ہر وقت اسکرین پر بیٹھنے کی وجہ سے ان کو کافی مسائل کا سامنا ہے،جو دن بدن بڑھ رہے ہیں۔
اس لیے ہمیں بچوں کے معمولات میں کچھ تبدیلیاں کرنا شروع کر دینی چاہئیں، تاکہ حالات مزید خراب نہ ہوں ۔
اس کے لئے کچھ تجاویز پیش کی جا رہی ہیں.
بچوں کی ڈیجیٹل ڈیوائس کا ٹائم متعین کریں:
بچے گھر میں موجود موبائیل فون یا ٹیبلٹ وغیرہ کو بلا ضرورت استعمال کرتے رہتے ہیں،جس کی ذمہ داری دراصل ان کے والدین کی ہے کہ وہ ان کو ان ڈیوائسس کا عادی کر دیتے ہیں،اگر آپ بچوں کے اسکرین ٹائم کو کم کرنا چاہتے ہیں تو سب سے بہتر ہے کہ ان کے استعمال میں موجود ڈیجیٹل ڈیوائسس کا وقت مقرر کریں،ایک طے شدہ شیڈول کے مطابق بچوں کو ان کے استعمال کی اجازت دیں، اور بچوں کو ان کا عادی بننے سے بچائیں، یہ حکمت عملی بہر حال آپ کی مدد کر سکتی ہے ۔
کھانے کے دوران ٹی وی بند کریں:
بہت سے والدین اپنے بچوں کو ٹی وی سے باالکل محروم کر دیتےہیں، لیکن یہ کوئی موثر طریقہ نہیں ہے۔ ٹی وی کا وقت مکمل طور پر ختم کرنے کی بجائے، کھانے کے وقت اور ہوم ورک کرتے وقت TV بند کرکے اسے محدود کرنے کی کوشش کریں۔ ایک تازہ ریسرچ سے معلوم ہوا ہےکہ جو لوگ اپنے کھانے کے دوران میڈیا کا استعمال کرتے ہیں وہ زیادہ کیلوریز کھاتے ہیں۔ اسکرین سے دور کھانا آپ کی توجہ مرکوز رکھتا ہے—چنانچہ انسان اس سے لطف اندوز ہوتا ہے—جو آپ کھاتے ہیں۔
جسمانی کھیلوں کی طرف راغب کریں :
آج کی نئی نسل سے جب کھیل کے بارے میں پوچھا جاتا ہے تو وہ اس کو ڈیجیٹل سپورٹس کے معنی میں لیتے ہیں، اسکرین پر پب جی اور دیگرگیمز کھیلنے کی بجائے بچوں کو جسمانی کھیلوں مثلاً کرکٹ،فٹبال،بیڈمنٹن اور والی بال وغیرہ سے روشناس کرائیں،اور انہیں ان کھیلوں میں حصہ لینے کی عادت ڈالیں،تاکہ ان کا اسکریں ٹائم کو کم کیا جاسکے۔
آرٹ ورک کی تربیت:
بچوں کی تخلیقی نشو ونما کے لئےآرٹ ورک کی تربیت بہت ضروری ہے، اس سےبچوں کی مختلف مہارتوں کو فروغ ملے گا۔ ان میں خود اعتمادی بڑھے گی،اس کے ساتھ ساتھ مصروفیت بھی بڑھ جائے گی،جب بچے آرٹ ورک کے عادی ہو جائیں گے تو اسکرین کو کم سے کم استعمال کریں گے۔
ورزش کا معمول بنائیں:
ایک رپورٹ کے مطابق آج، دنیا بھر میں بچے تفریحی ذرائع ابلاغ (بشمول ٹی وی، کمپیوٹر گیمز، موسیقی، فلمیں، سوشل میڈیا، وغیرہ) پر روزانہ اوسطاً 7.5 گھنٹے گزار رہے ہیں۔ تاہم چھوٹی عمر سے ہی، بچوں کو ڈیجیٹل آلات میں ڈوبنے کی بجائے جسمانی ورزش کی طرف متوجہ کریں،جسمانی ورزش سے ان کی ذہنی اور جسمانی نشوونما ہو گی اور وہ ڈیجیٹل آلات سے بھی کسی حد تک دور رہیں گے۔
آن لائن پرائیویسی اور ان کی سیکیورٹی کے بارے میں آگاہی دیں:
اسکرین ٹائم کے ساتھ وابستہ دوسرامسئلہ آن لائن پرائیویسی اور سیکیورٹی کاہے، بچوں کو آن لائن پرائیویسی اور سیکورٹی کے متعلق بھی ہدایات دیں،انہیں بتائیں کہ وہ اسکرین کا استعمال کیسے کریں گے،اپنی معلومات آن لائن شیئر کرنے سے پرہیز کریں،حقیقی دنیا اور ڈیجیٹل دنیا میں فرق ان پر واضح کریں،تاکہ کسی نا خوشگوار واقعہ سے بچے محفوظ رہیں۔