جہلم کی خبریں

بین الاقوامی تعلقات تحریر: نوید احمد

بین الاقوامی تعلقات میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس ہوتی ہے،بین الاقوامی تعلقات میں لیڈر عدل و انصاف کی بجائے اپنے ملک کی ترجیحات کا خیال رکھتا ہے،بین الاقوامی تعلقات میں برابری اور غیر جانبداری نام کی کوئی چیز نہیں ہوتی،بلکہ ایک ملک طاقتور ہوتا ہے،ایک کمزور ہوتا ہے،طاقتور کے لئے مفادات ہوتے ہیں اور کمزور کے لئے اصول ہوتے ہیں،بین الاقوامی تعلقات میں جس کا کھاتے ہیں اس کے گن گاتے ہیں،بین الاقوامی تعلقات میں اخلاقیات محض دھوکہ ہے،اصل تعلقات معیشت،فوج اور پراکسی وار جیسی تکنیک کے ذریعے استوار ہوتے ہیں،بین الاقوامی تعلقات میں دوست اور دشمن نہیں ہوتے بلکہ حمایتی اور مخالف ہوتے ہیں جو وقت کے ساتھ ساتھ تبدیل ہوتے رہتے ہیں،بین الاقوامی تعلقات میں محبت اور ہمدردی نہیں ہوتی بلکہ نام نہاد تعاون ہوتا ہے جس کی قیمت بہرحال ادا کرنی پڑتی ہے،بین الاقوامی تعلقات میں خواب دیکھے نہیں جاتے بلکہ خواب بیچے جاتے ہیں،اور بین الاقوامی تعلقات میں امریکہ اور یوکرائن برابر نہیں ہوتے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button