بے سہارا افراد کی خدمت کرنے والے اولڈ پیپلز ویلفئیر سوسائٹی ( اپنا گھر) کے 16سال مکمل ،خصوصی تقریب کا انعقاد

جہلم لائیو(چوہدری سہیل عزیز) اولڈ پیپلز ویلفئیر سوسائٹی ( اپنا گھر) بے سہارا اور بے یارو مدد گار افراد کا گھر ہے ، ایسے افراد جن کو اپنی اولاد ، قریبی عزیز ، ایسی خواتین جن کو خاوند ، بہن بھائی اور بچے گھر وں سے نکال دیتے ہیں اور وہ کھلے آسمان تلے سہارے کی تلاش میں در در کی ٹھوکریں کھاتے ، فٹ پاتھوں اور گلیوں میں دکھائی دیتے ہیں ، اپنا گھر اولڈ پیپلز ویلفئیر سوسائٹی ( اپنا گھر ) میں سوسائٹی کے تمام عہدہ داران و ممبران ان کو اپنے والدین ، بیٹیوں ، بہنوں اور بچوں کی طرح پالتے اور ان کی دیکھ بھال کرتے ہیں ، مخیر حضرات کے تعاون سے بے سہارا افراد کو علاج معالجہ ، تعلیم و تربیت جیسی سہولیات کے ساتھ ساتھ ہنر مندی کی تعلیم بھی سکھائی جاتی ہے ان خیالات کا اظہار اولڈ پیپلز ویلفئیر سوسائٹی ( اپنا گھر) کی چیرپرسن ڈاکٹر آسیہ ممتاز ، سینئرنائب صدر چوہدری سہیل عزیز آف چیلیانوالہ ، شکیل سیٹھی ،ڈاکٹر وسیم کیانی ،چوہدری جاویداختر، مرزا غفار ، ڈی ایس پی موٹروے عبدالروف قریشی ، ڈاکٹر مسلم چوہدری ، سابق ناظم ملک ارشد محمود عرف پاپا اچھا، ڈاکٹر فہد اور دیگر نے اپنا گھر کی سالانہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، آسیہ ممتاز نے کہا کہ بے سہارا اور معذور افراد کی خدمت کر کے دلی سکون ملتا ہے ، اپنا گھر میں بے سہارا اور بے یارو مدد گار افراد کو اپنے گھر کی طرح ماحول فراہم کیا جاتا ہے ، ادارے میں موجود ہر مرد ، عورت اور بچے کی اپنی ہی درد بھری کہانی ہے کسی ضعیف العمر خاتون کو جوان اولاد نے گھر سے دھکے دیکر نکال دیا ہے تو کسی کو والدین نے گھر سے نکال دیا ہے ، اپنا گھر کی مدد سے متعدد لاپتا افراد بھی اپنوں تک پہنچے ، نائب صدر چوہدری سہیل عزیز نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ نیت صاف ہو تو منزل آسان ہو جاتی ہے،انسانیت کی خدمت کے ساتھ ساتھ ان سے محبت بھی ضروری ہے ، ڈاکٹر آسیہ ممتاز محنتی اور درد دل رکھنے والی باہمت خاتون ہیں جو بے سہارا ، معذور اور بزرگوں کو اپنے ہاتھ سے کھانا کھلاتی اور اپنے ہاتھ سے صفائی کرتی ہیں ، ڈی ایس پی موٹروے اینڈ ہائی وے عبدالروف قریشی نے کہا کہ چار پانچ سال سے اس ادارے کے ساتھ وابستہ ہوں جی ٹی روڈ سے ایک معذور لڑکی ہمیں ملی جس کے لواحقین سے ہم نے رابط کیا تو انہوں نے مثبت جوا ب نہ دیا ہم کسی وساطت سے اپنا گھر کی چیرپرسن آسیہ ممتاز کے پاس اس بچی کو لیکر پہنچے تو انہوں نے اسے اپنی آغوش میں لیکر ماں کی طرف اس کی پرورش کی ، انہوں نے کہا ایسے حالات میں جب اپنے والدین بچوں کو چھوڑ دیتے ہیں ، بچے والدین کو گھروں سے نکال دیتے ہیں اور ایک گھر میں بھی بچوں کی پرورش کرنا مشکل ہو جاتاہے ایسے حالات میں آسیہ ممتاز بے سہارا افراد کو چھت اور کھانے پینے کی سہولیات فراہم کر کے جنت کما رہی ہیں ، ملک ارشد محمود، شکیل سیٹھی ، مرزا غفار نے کہا کہ آسیہ ممتاز 2000سے معذور اور بے سہارا افراد کی خدمت کر رہی ہیں ، بد نصیب لوگ ہیں جو والدین کو بڑھاپے میں گھروں سے نکال دیتے ہیں اور خوش نصیب ہیں آسیہ ممتاز جنہیں ایسے افراد کی خدمت کرنے کا موقع اللہ تعالیٰ کی طرف سے ملتا ہے ، آسیہ ممتاز نے بے گھر لوگوں کے لیے اپنا گھر بنایا ، ڈاکٹر فہد نے کہا کہ آج کل تعلیمی اداروں اور گھروں میں تربیت کا فقدان ہے ، تعلیم تو دی جاتی ہے لیکن تربیت نہیں دی جا رہی ، نوجوان نسل اسلام کی بجائے مغربی اقدار اپنا رہی ہے ، رشتوں کی قدر کم ہو تی جا رہی ہے ، والدین کی غلط طریقے سے کمائی گئی دولت بھی بچوں پر اثر انداز ہو رہی ہے ، بچوں کا بڑھاپے میں والدین کو گھروں سے نکالنا لمحہ فکر یہ ہے ایسے حالات میں آسیہ ممتاز فرشتہ بنکر بے سہارا افراد کے لیے سہارا بنی ہوئی ہیں ،، مقررین نے کہا کہ مخیر حضرات کو چاہیے کہ ایسے اداروں کی بڑھ چڑھ کر خدمت کریں اور بے سہارا افراد کی کفالت میں اپنا حصہ ڈالیں ،تقریب کی میزبانی کے فرائض معروف سماجی شخصیت عاصمہ نسیم بانڈے ایڈوؤکیٹ نے سرانجام دئیے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں