اگرحکمران جماعت پی ٹی آئی کی بات کی جائے تو جنرل الیکشن 2018 کے بعد جہلم شہر کو جس طرح لاوارث چھوڑا گیا اس کی مثال نہیں ملتی۔
پی ٹی آئی حکومت کے پہلے سال عوام اپنے نماءندے ڈھونڈتی رہی،معلوم ہواکہ منتخب نمائندگان اپنے چند عزیزوں تک مھدود ہیں۔
حالانکہ تحصیل جہلم نے جس طرح این اے 66 اور پی پی 26 کو بھاری اکثریت سے منتخب کیا،
اس تحصیل کو اس کا ثمر ملنا چاہیے تھا،تا کہ عوام کا اعتماد بحال رہے۔
این اے 67 سے منتخب ایم این اے نے جس انداز میں عوام سے رابطہ اورترقی کے لیے کوششیں کی،
اس طرح این اے66 اور پی پی 26 کی پرفارمنس نظر نہیں آئی۔
تحصیل جہلم میں پی ٹی آئی ڈیرے کی سیاست تک محدود ہو کررہ گئی،
پی ٹی آئی مرکزی آفس کچہری چوک موجود ہونے کے باوجود بھی 66 این اے 66اور پی پی26 کے عوامی نماءندوں نے کبھی تشریف آوری کی ضرورت محسوس نہیں کی۔.
این اے 67 سے منتخب ایم این اے فواد چوہدری کو مرکزی حکومت میں وفاقی وزارت ملی تومصروفیت کے باعث حلقے سے ان کی دوری ناگزیر ہو گئی،
جسکا حل فواد چوہدری نے یہ نکالا کہ پی پی 27 میں اپنے برادر فیصل چوہدری کو ہمہ وقت حاضر رہنے اور عوامی مسائل حل کرنے کی ذمہ داری دے دی ۔
اسی طرح سعیلہ سے علاقہ بائی دیس تک انہوں نے اپنے چھوٹے بھائی فراز چوہدری کو اپنا چیف کوارڈینیٹر بنایا،
Federal Minister Fawad Chaudhary and Cheif Coordinator Na67 Faraz Chaudhary Enjoying pleasant weather in Ladhar village) on the first day of Eid.@fawadchaudhry@Faraz999 pic.twitter.com/RURFgL6m4O
— Chaudhry Ikram Jutt (@ikramch786) July 21, 2021
فراز چوہدری نے مرکزی آفس کا چارج سنبھالتے ہوئے عوامی شکایات سیل کا قیام یقینی بنایا اور روزانہ کی بنیاد پر خود آفس میں عوامی مسائل سُننے اور حل کرنے کے علاوہ علاقہ کے دورے بھی بنفس نفیس شروع کیے۔
شہری علاقہ اگرچہ این اے 67 میں شامل نہیں لیکن اس کے باوجود فراز چوہدری شہری علاقے کے لوگوں سے بھی ملتے جُلتے رہے،
اُن کے مسائل سُنتے، جہاں تک ممکن ہوتا حل کرتے اور عوام کے دُکھ سُکھ میں شامل ہوتے رہے۔
اب تحصیل جہلم کو فراز چوہدری کی شکل میں ایک بہترین نماءندہ مل گیا،تاہم شہری عوام کو اپنے منتخب نمائندوں پر گِلے شکوے ضرور ہیں۔
اسی لئےعوامی حلقوں میں اب اس نوجوان سیاسی رہنما کو ڈپٹی میئر تحصیل جہلم دیکھنے کی بازگشت سنائی دے رہی ہے۔
پی ٹی آئی قیادت کس کو یہ ذمہ داری سونپتی ہے یہ تو وقت ہی بتا سکتا ہے لیکن فی الوقت نوجوان رہنماء فراز چوہدری ڈپٹی میئر کے ایک مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آ رہے ہیں۔
دریں اثناءپی ٹی آئی جہلم کے نوجوان اور چند پُرانے ورکرز ابھی منتخب نمائندوں کے رویوں کی وجہ سے ناراض ہیں،.
فراز چوہدری اُنہیں منا کر 2018 اور کنٹونمنٹ الیکشن کی تاریخ باآسانی دہرا سکتے ہیں یا نہیں یہ وقت ہی بتائے گا۔
لیکن بہترین حکمت عملی اور جوڑ توڑ کی سیاست سے ہار کو یقینی جیت میں بدلنے والے فراز چوہدری کے پاس کنٹونمنٹ الیکشن کے نتائج کے مثبت پوائنٹس بہرحال موجود ہیں۔