تھانہ سول لائن کے محلہ پیرا غائب کے مشہورسمیر خان قتل کیس کا فیصلہ۔
مرکزی ملزم کو سزائے موت اور ایک لاکھ جرمانے کی سزا۔
دو ملزمان کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کر دیا گیا۔
قتل ذاتی رنجش کی وجہ سے کیا گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق تھانہ سول لائن جہلم کے علاقہ پیرا غائب میں اپریل 2020کو حیدر علی نے سمیر نامی نوجوان کو ذاتی رنجش کی بناء پر قتل کر دیا تھا،جس کا مقدمہ تھانہ سول لائن جہلم میں درج کیا گیا تھا۔
بعدازاں پولیس نے مرکزی ملزم حیدر علی کو گرفتار کر لیا تھا۔
اس مقدمہ قتل کا ٹرائل ایڈیشنل سیشن جج شہباز حسین کی عدالت میں ہوا۔
تمام گواہان کے بیانات قلمبند ہونے اور وکلاء کی بحث مکمل ہونے کے بعد گزشتہ روز ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں اس کیس کا فیصلہ سنایا گیا۔
عدالتی فیصلے کے مطابق مرکزی ملزم حیدر علی کو سزائے موت کے ساتھ ساتھ ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔جبکہ دیگر ملزمان زین علی اور شامیر خان کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے عدالت نے بری کر دیا۔
یاد رہے کہ مقتول سمیر خان اور قاتل حیدر علی آپس میں رشتہ دار تھے،حیدر خان نے پرانی رنجش پر سمیر خان کو نماز کے بعد مسجد سے نکلتے ہی فائرنگ کر کے شدید زخمی کر دیا تھا،جو بعدازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔
مقتول کی فیملی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ سمیرخان کو معمولی رنجش پر ناحق قتل کیا گیا تھا،عدالت کی جانب سے مرکزی ملزم کو سزائے موت سنائے جانے کے بعد وہ سمجھتے ہیں کہ ان کو انصاف مل گیا ہے۔
دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ اس قتل کیس میں جہلم پولیس کیا کارکردگی اچھی رہی،تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ جہلم شہر اور اس کے نواحی علاقوں میں قتل و غارت کے مرتکب جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن کرکے ان کو منطقی انجام پر پہنچایا جائے.