جہلم لائیو(محمد شہباز بٹ) دو گھنٹوں میں ڈکیتی کی دو وارداتیں ، ناکے اور سرچ آپریشن ناکام ، عوام شدید خوف و ہراس کا شکار،جیولر کے گھر ڈکیتی ناکام، بہاری کالونی بلال ٹاؤن میں مسلح ڈاکو اہل خانہ کو یرغمال بنا کر گھر کا صفایا کر گئے، لاکھوں روپے کے طلائی زیورات ، نقدی لوٹ کر فرار ، پولیس منہ تکتی رہ گئی ، مسلح ڈاکو جیولر کے گھر میں انکم ٹیکس اہلکار جب کہ بلال ٹاؤن میں پولیس اہلکار بنکر تلاشی کے بہانے داخل ہوئے ، ڈکیتی کی وارداتیں تھانہ سول لائن اور صدر کے علاقوں میں ہوئیں ، پولیس نے موقع پر پہنچ کر فنگر پرنٹس حاصل کر لیے ، گلیوں میں کلوز سرکٹ کیمرے نصب نہ ہونے کی وجہ سے پولیس کو مسائل کا سامنا ، تفصیلات
کے مطابق گزشتہ روز جہلم شہر کے گنجان آباد علاقوں میں دو گھنٹوں کے اندر اندر ڈکیتی کی دو وارداتیں ہوئیں، پہلی واردات میں چار مسلح ڈاکو مسلم لیگ (ن) کے راہنما خورشید جیولر کے مالک حاجی خورشید احمد کے انکم ٹیکس آفس والی گلی میں قائم گھرمیں انکم ٹیکس افیسران بن کر داخل ہوئے ، گھر میں موجود جیولر کی بیوی کو گن پوائنٹ پر یرغمال بنا کر کمرے میں بند کر دیا اور دھمکی دی کہ شور شرابہ کیا تو گولی مار دیں گے ، ڈاکوؤں نے پورے گھر اور تمام الماریوں کی تلاشی لی ، نہتی خاتون نے الماری سے قرآن پاک نکال کر کھولا اور ڈاکوؤں کو حلف اٹھا کر تسلی دی کہ گھر میں نقدی یا زیورات نہیں ہیں جس پر ڈاکو فرار ہو گئے ، اطلاع ملتے ہی جیولر خورشید احمد دیگر تاجروں کے ہمراہ گھر پہنچے ، پولیس کو اطلاع کرنے پر تھانہ سول لائن کے ایس ایچ او چوہدری الیاس بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے ، ناکہ بندی کروا کر ملزمان کی تلاش شروع کر دی گئی ، جب کہ پولیس نے فنگر پرنٹس حاصل کر کے تفتیش شروع کر دی ہے ، دوسری واردات تھانہ صدر کے علاقہ بہاری کالونی بلال ٹاؤن میں ہوئی جہاں چار مسلح ڈاکو پولیس اہلکار بن کر سید آصف انیس کے گھر تلاشی کے بہانے داخل ہوئے اور گھر کی دونوں منزلوں میں رہائش پذیر چاروں بھائیوں کے بیوی بچوں اور بہو کو گن پوائنٹ پر یرغمال بنا کر ایک کمرے میں بند کر دیا ، چاروں کمروں کی تلاشی لے کر الماریوں، پیٹی اور درازوں سے قیمتی سامان ، لاکھوں روپے مالیت کے طلائی زیورات ، نقدی لوٹ کر فرار ہو گئے ،اہلخانہ کے مطابق ڈاکو دس لاکھ روپے مالیت کا مال مسروقہ لوٹ کر فرار ہوئے ، اطلاع ملنے پر ڈی ایس پی صدر سرکل ، ایس ایچ او صدر ، فنگر پرنٹس حاصل کرنے والا عملہ موقع پر پہنچ گیا ، ناکہ بندی کروا کر ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے، ڈکیتی کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر عوام شدید خوف و ہراس میں مبتلا ہو گئے ہیں ، اہل علاقہ ، کارو باری شخصیات نے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔
دوسری جانب انکم ٹیکس والی گلی اور بلا ل ٹاؤن میں کروڑوں روپے مالیتی عالیشان کوٹھیاں اور گھر ،، رئیس زادے گلیوں میں ایک کلوز سرکٹ کیمرہ بھی نصب نہ کروا سکے، پولیس کو تفتیش اور ملزمان کا سراغ لگانے میں دشواری کا سامنا ، تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز انکم ٹیکس والی گلی میں ڈکیتی کی کوشش ہوئی جب کہ بلال ٹاؤن میں ڈکیتی کی واردات میں آٹھ دس لاکھ کا مال مسروقہ لوٹ لیا گیا، گلیوں میں کروڑوں روپے مالیت کی عالیشان کوٹھیاں اور گھر تو بنائے گئے ہیں لیکن رئیس ذادوں کو گھروں کے باہر گلی میں ایک کلوز سرکٹ کیمرہ لگانا بھی نصیب نہیں ہوا ، پولیس کے مطابق گلی میں ایک کلوز سرکٹ کیمرہ بھی ہوتا تو اس کی مددسے ملزمان کا سراغ لگانے میں آسانی ہوتی ، ایس ایچ او تھانہ صدر ملک آصف اور ایس ایچ اور تھانہ سول لائن چوہدری الیاس نے بتایا کہ فنگر پرنٹس حاصل کر لیے ہیں انشاء اللہ جلد ملزمان کا سراغ لگا لیا جائے گا ۔
مسلم لیگ (ن) کے راہنماء و معروف جیولر خورشید احمد نے کہا کہ انسان کے لیے سب سے بڑی چیز جان اور عزت ہے اللہ کا شکر ہے بچت ہو گئی ، بچے سکول گئے ہوئے تھے ، ملزمان انکم ٹیکس افسیران بن کر گھر میں تلاشی کے بہانے داخل ہوئے نے تمام کمروں اور لماریوں کی تلاشی لی اور سامان اٹھا کر الماریوں سے باہر پھینکا ، ملزمان کے ہاتھ میں پستول ، نوک دار سوئے تھے ، میری بیوی نے الماری سے قرآن پاک اٹھا کر حلف دیا کہ ہمارے گھر میں کچھ نہیں ہے جس کے بعد ملزمان فرار ہو گئے، بلا ل ٹاؤن کے رہائشی متاثرہ سید آصف انیس نے بتایا کہ چاروں ملزمان نے گھنٹی بجائی اور پولیس ملازمین بن کر تعارف کروایا اور کہا کہ مخبری ہوئی ہے آپ کے گھر کی تلاشی لینی ہے ، گھر میں داخل ہوتے ہی تمام گھر والوں کو گن پوائنٹ پر یرغمال بنا کر کمرے میں بند کر دیا اور لوٹ مار کر کے فرارہو گئے۔
عینی شاہدین کے مطابق انکم ٹیکس والی گلی اور بلال ٹاؤن بہاری کالونی ڈکیتی میں ایک ہی گینگ کی نظر آتی ہے،، انکم ٹیکس والی گلی میں جیولر کے گھر داخل ہونے والے ڈاکوؤں کی تعداد چار ،، چاروں موٹر سائیکلوں پر آئے ، ہاتھ میں پستول اور سوئے تھے ،، بلال ٹاؤن میں واردات کرنے والے ڈاکوؤں کی تعداد بھی چار اور ہاتھ میں پستول اور نوک دار سوئے تھے ، عمریں بائیس سے پچیس سال کے قریب تھیں ، اردو اور پنجابی بولتے تھے۔