جہلم شہر کی مساجد چوروں کے نشانے پر

جہلم لائیو (بیورو رپورٹ ) جہلم شہر میں مساجد چوروں کا اہم ٹارگٹ، ایک ہفتے میں تین مساجد سے چوری ، تھانہ سٹی ، سول لائن نے مقدمہ درج کرنے کی زحمت نہ کی، چوری ہوگئی ہے تو ہم کیا کریں سائلین کو ڈیوٹی افسر کا جواب ، سی سی ٹی وی ریکارڈنگ میں چور نظر آنے پر بھی تھانہ سٹی ٹال مٹول اور ٹرخاو پالیسی پر گامزن، ڈی پی او جہلم سے نوٹس کا مطالبہ ، تفصیلات کے مطابق جہلم پولیس کی چوروں ڈکیتوں کی بجائے شریف شہریوں پر نیشنل ایکشن پلان نافذ کرنے کی پالیسی نے شہریوں کے ناک میں دم کر دیا ہے اور شہر بھر میں چور ڈکیت کھلے عام کاروائیاں کر رہے ہیں ، چوروں کا نیا ہدف اب خانہ خدا یعنی مساجد بن چکی ہیں ایک ہفتہ کے دوران جامع مسجد غوثیہ کے تالے توڑ کرکے چندے کے دو بکس خالی کرلئے گئے، جبکہ جامع مسجد نور جادہ سے چور قیمتی بیٹریاں لے جانے میں کامیاب ہوئے ، جامع مسجد بسم اللہ نزد پاسپورٹ دفتر سے کھڑی کے ذریعے داخل ہو کر چوروں نے چندہ بکس خالی کر دیا ، جبکہ مین گیٹ پر موجود چندہ بکس کو خالی کرنے کے بعد تالے بھی توڑ ڈالے، جس کی سی سی ٹی وی ویڈیو میں چور کی باقاعدہ نشاندہی کے باوجود تھانہ سٹی نے ابھی تک کوئی کاروائی نہیں کی، مساجد انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تھانہ سٹی کا ڈیوٹی افسر راجہ سرفراز اور محرر انتہائی غیر ذمہ دار اورکام چورہیں ، مساجد میں چوری کی شکایت درج کروانے کیلئے جانے والے سائلین کی بات تک نہیں سنتے ، اور کئی کئی چکر لگوانے کے بعد درخواست لے کر ردی کی ٹوکری میں ڈال دیتے ہیں جبکہ سب انسپکٹر راجہ سرفراز کو جب چوری بارے بتایا گیا تو انہوں نے کہا کہ چوری ہوگئی ہے تو ہم کیا کریں ہم کہاں سے چوروں کو تلاش کرتے رہیں ، تھانہ سٹی کے ایس ایچ او عمران بیگ تھانہ میں موجود ہی نہیں ہوتے، ہم جائیں تو کہاں جائیں ،ڈی پی اوجہلم عبدالغفار قیصرانی فوری نوٹس لے کر چوری کے مقدمات درج کروائیں اور اللہ کے گھر کو نقصان پہنچانے والوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں ، اس سلسلہ میں جب موقف لینے کیلئے تھانہ سٹی رابطہ کیا گیا تو ایس ایچ او عمران بیگ حسب معمول تھانہ میں موجود نہیں تھے جبکہ محرر نعیم چوری کی درخواستوں سے لاعلمی کا اظہار کر دیا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں