جہلم لائیو( سوشل ڈیسک) تاریخی شہرجہلم میں عرصہ دراز سے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے قبرستان کے لئے اراضی وقف نہ کرائی جا سکی، جس کیوجہ سے جہلم کے مرکزی قبرستان میں نئی قبریں بنانے کے لئے جگہ نایاب ہو چکی ہے، جہلم شہر کی بنیاد تقریباً ڈیڑھ سو سال قبل رکھی گئی تھی ،جس میں شہر کے علاوہ مضافاتی علاقوں میں متعدد قبرستان سو سال سے بھی پرانے ہیں جن میں سینکڑوں اولیاء کرام اور عظیم ہستیوں کے علاوہ شہداء کی قبریں بھی موجود ہیں ، قبرستانوں میں جگہ کی کمی کے ساتھ ساتھ ان ہستیوں کی قبروں کے نشانات بھی ختم ہوتے جا رہے ہیں جہلم شہر میں تاریخی قبرستانوں میں مرکزی قبرستان، بابا جادہ قبرستان، ویسٹ کالونی قبرستان، گورا قبرستان، سعیلہ قبرستان، شاداب روڈ قبرستان، کریم پور ہ قبرستان ، سمیت کئی ایسے قبرستان موجود ہیں جو صدیوں پرانے ہیں جن میں ابتک لاکھوں کی تعداد میں مسلمانوں کی آخری آرام گاہیں بن چکی ہیں ، موجودہ وقت میں قبرستانوں میں تدفین کے لئے اب کوئی جگہ نہیں بچی ،گورکن پرانی قبروں کی دوبارہ سے کھدائی کر کے نئی قبریں بنا دیتے ہیں، کئی مرتبہ ان پرانی قبروں میں مُردوں کے اعضاء بھی ملے ، عرصہ دراز سے تمام صورتحال سے آگاہ ہونے کے باوجود ٹی ایم اے انتظامیہ اور ضلعی انتظامیہ حتیٰ کہ منتخب عوامی نمائندوں نے کبھی ان قبرستانوں کی جانب دیکھنا کبھی گوارا نہیں کیا، تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن نے کبھی ان قبرستانوں کی صفائی کروانے کو اپنے ذمہ داری کا حصہ نہیں سمجھا جسں کی وجہ سے گوالوں نے اپنی بھینیسیں مال مویشی قبرستانوں میں باندھ رکھے ہیں، جس کیوجہ سے قبرستانوں جیسی مقدس جگہ پر مویشیوں کی گندگی سے اٹھنے والے تعفن سے بیماریاں پھیلنے کا خدشہ لاحق ہو چکا ہے، شہریوں نے ڈپٹی کمشنر جہلم ،چیئرمین میونسپل کمیٹی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
اہم خبریں
Categories
- English Section (8)
- اداریہ (66)
- انٹرنیشنل (50)
- بلاگ (76)
- کھیل (18)
- جہلم کی خبریں (769)
- سائنس اور ٹیکنالوجی (28)
- کالم (68)
- ملک بھر سے (50)
ہمارا فیس بک پیج
ہماری ٹویٹر فیڈ
خصوصی ویڈیوز
خصوصی فیچرز
ہماری ای میل لسٹ میں شامل ہوں
[contact-form-7 id="225" title="subscribe"]