انوکھا مقدمہ

جہلم میں انوکھا مقدمہ درج، عورت کے مردانہ کپڑے پہننے کی وجہ سے ایک شخص پرتشدد

جہلم میں انوکھا مقدمہ درج۔
گھریلو خاتون مبینہ طور پرشرط لگانے کی وجہ سےمردانہ کپڑے پہن کر باہر نکل آئی،جس کی وجہ سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
کالاگجراں چوکی میں کالام کے رہائشی کی درخواست کا متن۔
پولیس تھانہ صدر جہلم نے ایف آئی آر درج کر لی.

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز تھانہ صدر کی چوکی کالا گجراں میں کالام ضلع سوات کے رہائشی نورالحق نے درخواست دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ وہ بیرون ملک جانے کے لئے میڈیکل رپورٹ بنوانے کے لئے جادہ جہلم اپنے چچا عمران خان کے پاس آیا ہوا تھا۔

درخواست گزار نے بتایا کہ 18مئی کی رات کو جی ٹی روڈ جہلم پر قائم ڈی سی کیش اینڈ کیری کے قریب اس کے علاقے کے چند اشخاص نے اسے زبردستی اٹھا کر سفید رنگ کی ایکس ایل آئی کار میں ڈال لیا ،اور کار کو راولپنڈی کی جانب بھگانے لگے،اس دوران انہوں نے درخواست گزار کو لاتوں اور مکوں سے تشدد کا نشانہ بنایا ، بعدازاں اسے راٹھیاں کے قریب سڑک پھینک کر دینہ کی جانب فرار ہو گئے۔

درخواست گزار نے مزید بتایا کہ وجہ عناد یہ ہے کہ ملزمان کے گھر کی عورت مبینہ طور پر دوسری عورتوں سے پانچ ہزار روپے کی شرط لگانے کی وجہ سے مردانہ کپڑے پہن کر باہر گلی میں آگئی،جس کا ملزمان کو رنج تھا،اور انہوں نے اس واقعہ کا الزام درخواست گزار پر لگا کر اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔

دریں اثناء پولیس تھانہ صدر جہلم نے اس درخواست پر عمل درآمد کرتے ہوئے دفعہ 365 تعزیرات پاکستان کت تحت مقدمہ درج کر لیا،اور ملزمان کی تلاش شروع کر دی۔

پولیس سے جب اس وقوعہ کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ یہ واقعہ ابتدائی طور پر ذاتی رنجش کا معلوم ہوتا ہے،تاہم اس حوالے سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے.

اپنا تبصرہ بھیجیں