جہلم کا سیاسی درجہ حرارت اگرچہ پر سکون نظر آتا ہے لیکن پس پردہ کافی کہا سنا جا رہا ہے.
عام انتخابات میں دو دفعہ کلین سویپ کرنے والی جماعت مسلم لیگ ن ضلع جہلم شدید داخلی بحران کا شکارہے،کیونکہ اسکے اندر کافی گروپ بن چکے ہیں،ایم پی اے مہر محمد فیاض اپنا گروپ بنا کرقومی اسمبلی کا الیکشن لڑنے کے لئے پر تول رہے ہیں.
ایم این اے نوابزادہ مطلوب مہدی نے ضلع کونسل الیکشن میں پارٹی امیدوار کی مخالفت کرتے ہوئے آزاد امیدوار کو منتخب کرایا او ر وہ اپنا ایک مضبوط دھڑا رکھتے ہیں،تیسرا گروپ گھرمالہ خاندان کا ہے ،جن کے پاس اس وقت ایک ایم این اے چوہدری خادم حسین اور شہری حلقے سے ایم پی اے چوہدری لال حسین کی نشستیں موجود ہیں،تاہم ان کی غلطیوں کی وجہ سے ن لیگ میں ان کی پوزیشن کافی خراب ہو چکی ہے،واقفان حال کے نزدیک گھرمالہ خاندان کو آئندہ جنرل الیکشن میں کسی ایک نشست کے لئے ن لیگ کا ٹکٹ مل سکتا ہے،کیونکہ این اے 63 کے ضمنی الیکشن اور چیئرمین ضلع کونسل کے الیکشن میں ان کا کردار سب کے سامنے آچکا ہے،اسی وجہ سے ضلعی جنرل سیکرٹری مسلم لیگ ن حافظ اعجاز جنجوعہ ان سے ناراض نظر آتے ہیں،اور پس پردہ جوڑ توڑ میں مشغول ہیں،وہ ممبر قومی اسمبلی نوابزادہ مطلوب مہدی کی در پردہ حمایت اور ایم پی اے مہر محمد فیاض کی مدد سے گھرمالہ خاندان کو ن لیگ سے آؤٹ کرنے کے درپے ہیں.
جبکہ دوسری جانب پی ٹی آئی کے رہنما چوہدری فواد حسین سے بھی رابطے میں ہیں،ن لیگ کے قریبی حلقوں کا کہنا ہے کہ پی پی 24 سے اویس خالد،پی پی 25سے سعید اقبال،پی پی27سے نذر گوندل یا عابد جوتانہ،این اے 62سے مہر فیاض یا ندیم خادم اور این اے 63سے نوابزادہ مطلوب مہدی ممکنہ امیدوار ہو سکتے ہیں،اور پی پی 26 کافیصلہ وقت آنے پر کیا جائے گا.
پی ٹی آئی ضلع جہلم بھی کئی حصوں میں تقسیم ہے،لیکن لدھڑ خاندان کی پی ٹی آئی میں شمولیت اور این اے63 ضمنی الیکشن میں چوہدری فواد حسین کی بہترین پرفارمنس کی بدولت پارٹی پر ان کی گرفت کافی مضبوط ہو چکی ہے،مزید برآں فواد چوہدری کو پی ٹی آئی کا مرکزی ترجمان بنائے جانے کے بعد اس کی خاندان کی پارٹی قیادت کے سامنے اہمیت کا ندازہ لگایا جا سکتا ہے،لہذا پی ٹی آئی کی جانب سے آئندہ الیکشن میں این اے 62سے سابق ضلع ناظم چوہدری فرخ الطاف اور این اے63سے چوہدری فواد حسین میدان میں اتر سکتے ہیں،جبکہ صوبائی اسمبلی کے چار حلقوں سے پی ٹی آئی کے درجن بھر رہنما ٹکٹ کے لئے امید لگائے بیٹھے ہیں،دیکھنا یہ ہے کہ پی ٹی آئی کے ضلعی رہنما چوہدری ثقلین اور پیر آف جلالپور شریف قومی اسمبلی کا ٹکٹ نہ ملنے کی صورت میں کون سی راہ اپناتے ہیں.
آئندہ جنرل الیکشن میں ضلع جہلم سے کون مینڈیٹ حاصل کرتا ہے یہ کہنا قبل از وقت ہے،لیکن یہ بات وثوق سے کہی جا سکتی ہے کہ مسلم لیگ ن تیسری دفعہ کلین سویپ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی.