تیسرے خلیفہ اسلام حضرت عثمان غنیؓ کے دور کی پتھروں پر لکھی گئی تحریریں سعودی عرب میں دریافت ہوئی ہیں ۔
معروف خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں پتھروں پر لکھی گئی دو ایسی نادر اور نایاب تحریریں دریافت کی گئی ہیں جو صحابی رسول ﷺ اور تیسرے خلیفہ حضرت عثمان غنیؓ کے دور سے تعلق رکھتی ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق یہ نایاب تحریریں مکہ مکرمہ کے نواح میں واقعہ پہاڑی علاقے عالیہ سے دریافت ہوئی ہیں۔
سعودی عرب کے محکمہ آثار قدیمہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ یہ تحریریں 1400 سال قبل حضرت عثمان غنیؓ کے دور میں لکھی گئی تھیں۔
محکمہ آثار قدیمہ کی طرف سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ مذہبی نوعیت کی تحریریں ہیں جن میں حضرت عثمان غنیؓ کے بطور تیسرے خلیفہ نامزد ہونے کی اطلاع دی گئی ہے۔
اسلامی نوادرات اور تحریروں کے بارے میں مہارت رکھنے والی سعودی محققہ مشاعل عسیری کا کہنا تھا کہ صدیوں پہلے پتھروں پر لکھی گئی مذہبی تحریروں سے اس دور میں اس علاقے کے لوگوں کے مذہبی رجحان کا پتا چلتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بادیہ بنی عمرو کے علاقے میں پتھروں پر لکھی گئی ابتدائی اسلامی عبارتیں اہم اسلامی نوادرات ہیں ،اور ان کو مملکت میں باقی اہم یادگار کے طور پر رکھا جائے گا۔۔
انہوں نے وضاحت کی کہ بلاشبہ یہ تحریریں معلومات اور تاریخی حقائق کو معلوم کرنے کا اہم ذریعہ ہیں ،جن کی حقیقت کے بارے میں کوئی شبہ نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بادیہ بنی عمرو سعودی مملکت کے جنوب مغرب میں موجود اہم ترین آثار قدیمہ کے مقامات میں سے ایک ہے، جو مختلف تاریخی ادوار سے تعلق رکھنے والے بہت سے نوادرات کی موجودگی کو ظاہر کرتی ہے اور اس سے قبل کئی دیگر قدیم یادگاریں بھی یہاں سے دریافت کی جاچکی ہیں۔