دریائے جہلم

دریائے جہلم سے نوجوان کی نعش برآمد،لواحقین کا پولیس پر الزام

جہلم لائیو (عامر کیانی)دریائے جہلم سے نوجوان کی نعش بر آمد، جہلم پولیس نے کارروائی کئے بغیر لاش ورثاء کے حوالے کر دی،
نوجوان کو 6مارچ کو تھانہ صدر پولیس جہلم نے ڈکیتی کے شعبہ میں گرفتار کیا تھا.
والدین کا الزام،جہلم پولیس کی تردید
۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز دریائے جہلم کے کنارے سے 25سالہ نوجوان کی تشدد ذدہ لاش بر آمد ہوئی بعد ازاں معلوم ہوا کہ مبینہ طور پر تشدد سے جاں بحق ہونے والے نوجوان کا تعلق سرائے عالمگیر کے مضافاتی علاقہ نتھے قریشاں سے ہے اور نوجوان کا نام ساجد قریشی ولد طالب قریشی ہے اور اسکے والدین نے الزام عائد کیا کہ ہمارے دو بیٹوں کو تھانہ صدر پولیس جہلم چند روز قبل گھر سے ڈکیتی کے الزام میں حراست میں لے کر گئی تھی آج ہمیں نامعلوم نمبر سے اطلاع ملی کہ آپ کے بیٹے کی لاش دریا سے ملی ہے جسے پہچان کر ہم لے آئے ہیں جبکہ ہمارا چھوٹا بیٹا جسے پولیس اٹھا کر لے گی تھی تا حال کوئی پتہ نہیں کہ وہ زندہ ہے یا اسے بھی قتل کر دیا گیا ہے اس حوالے سے موقف جاننے کیلئے پولیس ترجمان جہلم چوہدری الفت حسین سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ تھانہ صدر پولیس جہلم نے تحصیل سرائے عالمگیر کے کسی شخص کو نہ تو حراست میں لیا ہے اور نہ ہی تھانہ صدر پولیس کو ساجد قریشی وغیرہ کسی مقدمے میں مطلوب تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں