دینہ کا نوجوان پولیس حراست میں جاں بحق،ڈی پی او جہلم کا نوٹس،چوکی انچارج اور محرر گرفتار،
تفصیلات کے مطابق محلہ کوثر آباد دینہ کا رہائشی ولید محمود عرف مانی ولد ظفر محمود انچارج پولیس چوکی کینٹ جہلم سب انسپکٹر نوید افضل کی غیر قانونی حراست میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھا ۔
متوفی کے بھائی طیب محمود نے تھانہ سٹی جہلم میں دی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ پولیس چوکی کینٹ نے مورخہ 3دسمبر کو اس کے بھائی کو گرفتار کیا،
انہیں معلوم ہوا تو پولیس نے بار بار ملاقات کے اصرار پر مورخہ 12دسمبرکو اس کی ملاقات ولید سے کرائی،
ولید نے بھائی کو بتایا کہ پولیس اس پر تشدد کر رہی ہے، بعد ازاں پولیس نے ولید کو چھوڑنے کے لئے رشوت طلب کی،جو سائل ادا نہ کر سکا،
مزید پڑھیے: جہلم شہر میں فائرنگ کا واقعہ ، 3 افراد ذخمی
دریں اثناء گزشتہ شام کو پولیس نے ان کو ولید کی موت کی اطلاع دے دی،
ولید کے اہل خانہ نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس نے مبینہ طور پر دو ایجنٹ بھی ان کے گھر رشوت طلب کرنے کے لیے بھیجے تھے،
دوسری جانب اس واقعہ پرفوری ایکشن لیتے ہوئے ڈی پی اوجہلم رانا طاہر الرحمان کی خصوصی ہدایت پر پولیس تھانہ سٹی جہلم نے لواحقین کی درخواست پر مقدمہ کا اندراج کر تے ہوئے سب انسپکٹر نوید افضل انچارج چوکی کینٹ اور ہیڈ کانسٹیبل محمد تنویر محرر کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ چوکی کینٹ کے باقی عملے کو معطل کر کے تبدیل لائن کر دیا گیاہے۔
متوفی کا پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد نعش ورثاء کے حوالے کر دی گئی،
اور نماز جنازہ کے بعد متوفی ولید کی تدفین ہو گئی،
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ متوفی ولید شادی شدہ تھا اور دو بچیوں کا باپ تھا،
ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ متوفی ولید کی موت کی وجہ چند روز تک لیب رپورٹ آنے کے بعد معلوم ہو گی،