جہلم لائیو (سروے: محمد امجد بٹ، تصاویر۔ اصغر مرزا) دیہات صفائی پروگرام بہت اچھا،
لیکن فنڈز کے درست استعمال کے بغیر یہ منصوبہ بھی فیل ہو جائے گا ضلعی حکومت سے چیئرمینوں اور کونسلرز تک رقم کی فراہمی کے دوران کمیشن کا راستہ بند نہ ہوا تو سیوریج گرانٹ کی مانند بھاری رقم ضائع ہونے کا اندیشہ ہے نکاسی آب اورصفائی بنیادی ضروریات لیکن حکومتی توجہ نہ ہونے کے برابرہے.
وزیر اعلی پنجاب کے اچھے اقدام کے فوائد بھی عوام تک پہنچنے چاہئیں،کئی چیئرمین صرف فوٹو سیشن کیلئے صفائی کا کام شروع کرواتے ہیں اور فوٹو سیشن کے بعد ختم کردیتے ہیں۔ یہ بات ضلع جہلم کی سماجی و سیاسی شخصیات نے وزیر اعلی پنجاب کے ”صاف دیہات پروگرام کے حوالہ سے ”سروے کے دوران اظہار خیال کر تے ہوئے کہی،
ایم پی اے چوہدری لال حسین نے صاف دیہات پروگرام پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم وزیر اعلی پنجاب کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ضلع جہلم کو اربوں کی گرانٹس دے کر عوام کے ووٹ کا بدلہ چکا دیا ہے ترقیاتی منصوبوں کے بعد صاف دیہات کا شاندار منصوبہ جہلم شہر کی شکل بدل دے گا۔ انہوں نے کہا کہ ضلع جہلم کے درجنوں دیہات کے باسیوں کو صاف ستھرا ماحول دینے کیلئے ذمہ دار متعلقہ چیئرمینز کو سونپی گئی ہے اور بہت جلد یہ منصوبہ مکمل کر لیا جائے گا۔اس حوالے سے چیئرمین ضلع کونسل راجہ قاسم علی خان نے کہا کہ شہری علاقوں میں صحت و صفائی کے منصوبے نہ صرف حکومتی سطح پر بلکہ این جی اوز کی جانب سے جاری ہیں دیہات کو ہمیشہ نظر انداز کیا گیا حالانکہ اکثریتی آبادی وہیں رہائش پذیر ہے اب وزیر اعلی پنجاب نے دیہاتی علاقوں کی صفائی کا جو پروگرام شروع کیا ہے اس کی مکمل نگرانی کی جارہی ہے اور تمام ضلع کے دیہات سے کچرا اٹھاکر ماحول کو صاف ستھر ا کر دیا جائے گا۔
ضلع جہلم میں صحت اور صفائی کے حوالے سے متحرک نجی ادارے رحمت فاونڈیشن کے سی ای او ڈاکٹر اعجاز احمد نے خبریں سروے کے دوران کہاکہ حکومت کی جانب سے مختلف منصوبوں کی پلاننگ اور بجٹ کی فراہمی کے باوجود عملی طور پر کچھ نہیں ہوتا، شہر بھر کا پانی پینے کے قابل نہیں، ابھی تک حکومت کی جانب سے ایک بھی فلٹر پلانٹ نہیں لگایا گیا البتہ صاف پانی پراجیکٹ پر اربوں روپے صرف سروے کرتے ہوئے ضائع کر دئیے گئے، انہوں نے کہا کہ جب تک کام کرنے والوں کی نیت درست نہ ہو اربوں کے فنڈز ہڑپ ہوتے رہیں گے ڈاکٹر اعجاز نے کہا کہ جتنے فنڈز حکومت چیئرمینوں کو دے کی صفرنتیجہ حاصل کر تی ہے اس سے نصف فنڈز بھی سماجی تنظیموں کو دئیے جائیں تو سو فیصد نتیجہ برآمد ہو سکتا ہے۔
متحرک سماجی کارکن اور تحصیل دینہ کے گاوں جلو چک چوہدری فرحت ضیاء اورچوہدری یاسین نے کہا کہ ڈی سی جہلم کی جانب سے فی یونین کونسل 25لاکھ روپے صفائی فنڈز کے دعوے تو سنتے آ رہے ہیں لیکن ابھی تک عملی کام صفر ہے دینہ کے بڑ ے دیہات لدھڑ، نکودر، ٹھیکریاں، مد و کالس، سداں، متیال کے کسی ایریامیں اب تک گندگی اٹھانے والی مشینری نظر تک نہیں آئی، ہم یہ پوچھتے ہیں کہ ڈی سی جہلم 25لاکھ کے فنڈز فراہم کرنے کے بعد اس علاقے میں صفائی بارے کیا معلومات رکھتے ہیں کہیں یہ بھی اگلے الیکشن کی تیاری تو نہیں، چیئرمینوں کو بھاری رقوم دے کر خریدا جارہا ہے
سنگھوئی سے رہائشی چوہدری شاہد اور چوہدری واجد نے بتایا کہ علاقے میں صفائی نصف ایمان کے فلیکس تو لگ گئے ہیں لیکن صفائی ہو کہاں رہی ہے یہ کوئی نہیں جانتا، سنگھوئی، جنجیل، ملہو میں گلیاں، محلے کچرے اور کیچڑ سے بھرے پڑے ہیں نکاسی آب کا مسئلہ سب سے بڑا اور اہم مسئلہ ہے سیوریج کا پانی دیہاتوں کے باہر جوہڑوں کی شکل میں کھڑا ہو جاتا ہے جو علاقے کیلئے بیماریوں کا سبب بنتا ہے چوہدری واجد نے کہا کہ مقامی اخبارات میں روزانہ کسی نہ کسی یونین کونسل میں صفائی کاکام شروع ہونے کے بلند و بانگ دعوے اور چیئرمینوں کی تصاویر تو دیکھنے کو ملتی ہیں لیکن عوام کو صفائی کہیں نظرنہیں آتی،
ڈی سی جہلم سے کونسلرز تک سب صرف فوٹو سیشن کرواتے پھرتے ہیں خبریں سروے کے دوران شہریوں نے اس خدشہ کااظہار کیا کہ وزیر اعلی پنجاب کی جانب سے فراہم کردہ بھاری فنڈز بھی کرپشن کی نظرہو جانے کے واضح امکانات ہیں اور نگران ڈی سی جہلم خاموشی تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں۔وزیر اعلی پنجاب کو فوری طور پر ان فنڈز کے درست استعمال کو چیک کرنے کیلئے کمیٹی کام کرنی چاہئیے تاکہ سرکاری خزانے سے عوام کے مسائل حقیقی معنوں میں حل ہو سکیں۔