جہلم میں جرائم

سال گزشتہ:جہلم میں جرائم کی تعدادمیں اضافہ ہوا

جہلم لائیو:پنجاب کے پرامن ضلع جہلم میں جرائم کا خطرناک حد تک اضافہ، سال 2016ء بے شمار تلخ یادیں چھوڑ کر رخصت ہوگیا،گزشتہ سال پچھلے سالوں کی نسبت جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کی وجہ سے شہری عدم تحفظ کا شکار ہونے لگے۔

ضلع جہلم کے11تھانوں5 پولیس چوکیوں کے علاقوں میں قتل ،اقدام قتل کے مختلف واقعات میں53افراد کو قتل کر دیا گیا جبکہ مجموعی طور پر219افراد زخمی ہو ئے، 53 افراد کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی، 11 خواتین کے ساتھ بد اخلاقی کے واقعات پیش آئے جبکہ ایک حوا کی بیٹی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا.

تفصیلات کے مطابق سال 2016 ء کا سورج پنجاب کے پرامن ضلع جہلم میں بے شمار تلخ یادیں نقش کر گیا، ضلع جہلم کے 11 تھانوں 5 پولیس چوکیوں کے علاقوں میں قتل کے کل 53 مقدمات درج ہوئے ، جبکہ پچھلے سال 31 افراد کو قتل کیا گیا تھا،جبکہ 2016 ء میں55 افراد کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی گزشتہ برس 53 افراد کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی تھی، اس کے علاوہ گزشتہ سال کل 219 افراد مختلف لڑائی جھگڑوں میں زخمی ہوئے جبکہ 2015 ء میں 199 افراد کو شدید زخمی کیا گیا تھا، گزشتہ برس 11 خواتین کے ساتھ بدا خلاقی کے مقدمات درج ہوئے جبکہ 2015 ء میں 14 خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا، گزشتہ برس 1 حوا کی بیٹی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جبکہ 2015ء میں کوئی مقدمہ درج نہ ہوا تھا، گزشتہ برس اغواء برائے تاوان کا کوئی مقدمہ درج نہ ہوا جبکہ 2015 ء میں ایک مقدمہ درج ہوا تھا، گزشتہ برس اغواء کے 93مقدمات درج ہوئے ، جبکہ 2015 میں 79 مقدمات درج ہوئے تھے ، پولیس ملازمین و افسران پر حملہ آور ہونے والے افراد کے خلاف 11 مقدمے درج کئے گئے جبکہ 2015 ء میں 22 ملزمان کے خلاف مقدمات درج ہوئے ، شہریوں پر حملہ آور ہونے کے گزشتہ برس 23 مقدمات درج کئے گئے جبکہ سال 2015 میں بھی 23 ملزمان کو مقدمات کا سامنا کرنا پڑا.

گزشتہ برس 45 خطرناک حادثات رونما ہوئے جبکہ سال 2015 میں 35 خطرناک حادثات رجسٹرڈ ہوئے ، معمولی زخمی ہونے والے کل 44 مقدمات درج ہوئے جبکہ سال 2015ء میں 57 حادثات رجسٹرڈ کروائے گئے ، ڈکیتی کی گزشتہ برس 2 وارداتیں ہوئیں جبکہ سال 2015 میں 5 وارداتیں رجسٹرڈ کی گئیں ، دوران سفر 28 افراد کو لوٹ لیا گیا جبکہ سال 2015 میں 29 افراد کو لوٹا گیاتھا، گاڑیاں چھیننے کے ضلع بھر میں 6 مقدمات درج ہوئے جبکہ سال 2015 میں 6 گاڑیاں چوری کی گئیں ۔کار چوری کے12 مقدمات درج ہوئے ، جبکہ سال 2015 میں بھی 12 شہریوں کو گاڑیوں سے ہاتھ دھونا پڑے۔

ضلع بھر کے 11 تھانوں میں 23 موٹر سائیکلیں چوری کی گئیں ، جبکہ سال 2015 میں 24 موٹر سائیکلیں چوری ہونے کے مقدمات درج ہوئے تھے ،مویشی چوری کے 28 مقدمات ضلع بھر کے تھانوں میں درج ہوئے ، جبکہ سال 2015 میں 25 مویشی چوری کے مقدمات درج کئے گئے تھے۔ضلع بھر میں چوری کی کل 44 وارداتیں ہوئیں ،جبکہ سال 2015 میں 61 مقدمات درج رجسٹر ہوئے تھے ، ناجائز اسلحہ رکھنے کے 341 مقدمات درج ہوئے ،جبکہ سال 2015 میں 302 ملزمان کے خلاف ناجائز اسلحہ کے مقدمے درج کئے گئے تھے ممنوعہ اسلحہ کے 633 مقدمے ضلع بھر کے تھانوں میں درج کئے گئے جبکہ سال 2015 میں 473 مقدمات درج ہوئے ، ضلع جہلم کے 11 تھانوں میں 27 قمار بازی ایکٹ کے تحت مقدمات درج ہوئے ، جبکہ سال 2015 میں 19 مقدمات درج کئے گئے تھے ، اسی طرح شہریوں کو جعلی چیک جاری کئے جانے پر 89نوسر بازوں کے خلاف مقدمات درج کئے گئے ،جبکہ سال 2015 میں 67 فراڈیوں کومقدمات کا سامنا کرنا پڑا،اس طرح گشتہ برس کل ملا کر 2901 مقدمات ضلع جہلم کے تھانوں میں درج ہوئے جبکہ سال 2015 میں 3008 مقدمات درج رجسٹر ہوئے تھے اس طرح 107 مقدمات میں کمی ظاہر کے ضلع جہلم کی پولیس نے اپنی کارکردگی کو بہتر ظاہر کرنے کی بھر پور کوشش کی ۔پولیس نے کمال مہارت کا مظاہر کرتے ہوئے گلی محلوں میں ہونے والی وارداتوں جن میں پرس ، موبائل، چھیننے کا کوئی مقدمہ درج نہیں ہوا یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ مذکورہ اعداو شمار میں بالخصوص چوری ڈکیتی اور رہزنی کے واقعات میں پولیس 50فیصد مقدمات کا اندراج ہی نہیں کرتی اور سائلین اپنی درخواستیں اٹھائے ڈی پی او دفتر سے متعلقہ تھانے اورچوکی کے چکر لگا لگا کر ہمت ہار جاتے ہیں اس طرح پولیس اپنی بہتر کارکردگی کاغذی کارروائی میں ظاہر کر کے اعلیٰ افسران سے شا باش ، نقد انعامات اور تعریفی اسناد وصول کرتی دکھائی دیتی ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں