جہلم لائیو (ہیلتھ ڈیسک) ایم ایس سول ہسپتال کی نااہلی ،ہسپتال کونسل کو ملنے والے ایک کروڑ 60لاکھ کھوہ کھاتے، کوئی مشینری ، ادویات نہ خریدی جاسکی، مریض کو نجی ہسپتالوں میں ریفر کرنامعمول بن گیا ۔جہلم کے شہریوں کے مسائل کا حل نہ ہونا معمول بن گیا ہے ، اہم عہدوں پر نااہل اور غیر ذمہ دارافسروں کی تعیناتی سے شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو رہا ہے اسی سلسلہ میں سول ہسپتال جہاں ہر وقت مسائل اور مشینری کی کمی کا رونا رویا جاتا ہے انتظامیہ کی جانب سے پنجاب حکو مت کو الزام دیا جانا معمول ہے لیکن گزشتہ ماہ ہسپتال کونسل کو مریضوں کی ویلفیئر کے لئے ملنے والے ایک کروڑ 60لاکھ روپے ابھی تک کسی کام میں استعمال نہیں ہوسکے.
ہسپتال میں ایکسرے مشین ، ایمپلی فائر ، ادویات سمیت کچھ بھی نہیں خریدا جاسکا، ہسپتال میں سی ٹی اسکین مشین ، الٹراساونڈ مشین سمیت دیگر سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں جس کی وجہ سے مریضوں کو نجی ہسپتالوں میں ریفر کر دیا جاتا ہے جہاں سول ہسپتال کے ڈاکٹر ہی ہزاروں روپے اضافی لے کر ٹیسٹ کرتے ہیں اور شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں اس سلسلہ میں جب ایم ایس سول ہسپتال کے آفس سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ فنڈز سے ہسپتال کی پارکنگ بنائی جارہی ہے ۔