شادی ہال مالکان،کیٹرنگ سروس کمپنیاں متوجہ ہوں

جہلم لائیو( سماجی ڈیسک) جہلم سمیت پنجاب بھر کے شادی ہال اور کیٹرنگ کمپنیوں کو پنجاب فوڈ اتھارٹی نے 15 دن کی آخری مہلت دے دی۔اب شادی ہالوں میں کھانا صرف پنجاب فوڈ اتھارٹی کی منظور شدہ کیٹرنگ کمپنیاں ہی مہیا کر سکیں گی، جس شادی ہال کی انتظامیہ خود کھانا پکائے گی اسے بھی لائسنس حاصل کرنا ہوگا۔ کھانوں کی تیاری میں منظور شدہ آئل، گھی، مصالحہ جات اور دیگر اجزا ہی استعمال کیے جائیں گے، لوہے، تانبے، سلور کے برتن ، دیگیں اور پلاسٹک کے برتن استعمال کرنے پر بھی پابندی ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کے ویژن صحت مند پنجاب پروگرام کے تحت عوام کو صحت مند اور میعاری خوراک کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے پنجاب فوڈ اتھارٹی نے بغیر لائسنس کام کرنے والے شادی ہالز و میرج گارڈن کے مالکان کو اگلے 15دن کے اندر لائسنس حاصل کرنے کی وارننگ جاری کر دی ہے۔ لائسنس حاصل نہ کرنے والوں کے شادی ہالز و میرج گارڈنز کو سیل کر تے ہوئے ان کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی کے زرائع نے انکشاف کیا ہے کہ جہلم سمیت صوبہ پنجاب کے تمام اضلاع میں موجود تمام شادی ہالز و میرج گارڈنز کو لائسنس کے حصول کے ساتھ ساتھ ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ اشیاء خوردونوش کی تیاری میں پنجاب فوڈ اتھارٹی کی طرف سے منظور شدہ آئل ، گھی، مصالحہ جات اور دیگرتمام اشیاء استعمال کرنے کے پابند ہونگے ۔ شادی ہالوں میں ایسی کوئی چیز استعمال نہ کی جائے جو پنجاب فوڈ اتھارٹی سے منظور شدہ نہ ہو اور جس کے پروڈکشن کی تاریخ اور پتہ واضح نہ ہو۔زرائع نے مزید بتایا کہ ایسے شادی ہالز و میرج گارڈنز جو خود کھانا تیا ر نہیں کرتے وہ صرف پنجاب فوڈاتھارٹی کی منظور شدہ کیٹرنگ کمپنیوں سے ہی کھانا تیار کروائیں گے ۔ علاوہ ازیں تمام شادی ہالوں، ریسٹورنٹس اور دیگر اشیاء خوردونوش بنانے والے جہاں استعمال شدہ خوردنی اشیاء بچ جاتی ہیں وہ بچا ہوا، استعمال شدہ خوردنی تیل صرف منظور شدہ بائیو ڈیزل بنانے والی کمپنیوں کو ہی فروخت کریں گے ۔استعمال شدہ خوردنی تیل کسی بھی اور مقصد کے لیے فروخت کرنے پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اس سلسلے میں خلاف ورزی کرنے والوں کا نا صرف لائسنس منسوخ کر دیا جائیگابلکہ ان کو آئندہ کسی بھی قسم کا لائسنس جاری نہیں کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں