شناخت کا بحران

شناخت کا بحران تحریر: نوید احمد

پاکستان اس وقت جن بڑے مسائل کا شکار ہے،ان میں سے ایک شناخت کا بحران ہے۔اگرچہ ریاست نے اپنے شہریوں کو شناخت کے المیے سے نجات دینے کے لئے شناختی کارڈ کی سہولت فراہم کر رکھی ہے،مگر ہمارے لوگوں کو اس سے کچھ زیادہ چاہیے۔صرف شناختی کارڈ سے ان کی پہچان کی تکمیل نہیں ہو تی۔ان کے کلیجے ٹھنڈے نہیں ہو سکتے۔کم و بیش نوے فی صد سے زائد آبادی اس ملک میں شناخت کے لئے سرگرداں ہے۔
تاہم لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت اس مسئلے کا حل نکال لیا ہے۔کوئی ثقافتی ایونٹ یا سپورٹس ایونٹ منعقد کراتے ہوئے اپنی شناخت کو یقینی بناتا ہے،تو کوئی کسی سماجی تنظیم کا پلیٹ فارم استعمال کرتے ہوئے اپنی شناختی مہم جاری رکھے ہوئے ہے۔اس کے علاوہ برادری کا نعرہ بھی شناختی عزائم کی تکمیل کے لئے کافی سود مند ثابت ہوتا ہے،لوگ اپنی برادری کے ساتھی اکٹھے کر کے ایک دوسرے کی پہچان کی راہ ہموار کرتے ہیں۔اسی طرح سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے پلیٹ فارم بھی شناخت پسند لوگوں کو حسب توفیق مواقع فراہم کرتے نظر آتے ہیں۔دریں اثناء سمارٹ فون بھی شناخت کے حوالے سے کافی مددگار ثابت ہو رہا ہے،لوگ اپنے فون کے ذریعے معروف شخصیات کے ساتھ تصویر یا ویڈیو بنوا کر سوشل میڈیا کی زینت بنتے ہیں،اس کے بعد لوگوں کے تبصرے سنتے ہیں اور سر دھنتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق شناخت کا مسئلہ انسانی جبلت میں شامل ہے،اس کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جا سکتا،لیکن اس کی فریکوئنسی کو کم کر کے نارمل زندگی گزاری جا سکتی ہے۔بہرحال شناخت کا یہ درپیش بحران لوگوں کے لئے اور لوگوں کے ذریعے تک محدود ہے۔جہاں تک خدا کے سامنے شناخت کرانے کا معاملہ ہے تو اس کے لئے ذاتی کردار کو بنیادی حیثیت حاصل ہے،آپ اپنے کرادر کو مضبوط کرتے ہوئے خدا کے سامنے اپنی شناخت بنا سکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں