غربت اور مجبوری کا فائدہ اٹھانے والی نجی سکیورٹی ایجنسیوں کی اندھیر نگری

جہلم لائیو (بیورو رپورٹ ) غربت اور مجبوری کا فائدہ اٹھانے والی نجی سکیورٹی ایجنسیوں کی اندھیر نگری ، بارہ گھنٹے ڈیوٹی ، آٹھ ہزار تنخواہ، چھٹی بیماری ، فوتگی کی صورت میں تنخواہ کاٹ لی جاتی ہے حکومتی ادارے ہماری بے بسی اور حق تلفی کی طرف بھی توجہ دیں اور کم از کم تنخواہ کے قانون پر عمل درآمد کروائیں ، غریب سیکورٹی گارڈز کی دہائی ،حکومتی اداروں کی طرف سے کم ازکم تنخواہ مقرر کرنے کے اعلانات کے باوجود نجی ادارو کی لوٹ مار جاری ہے جس میں نجی سکیورٹی ایجنسیاں سرفہرست ہیں انتہائی غریب اور مجبور گھروں سے تعلق رکھنے والے افراد کو سکیورٹی گارڈ بھرتی کر کے یہ ایجنسیاں ان کا بھرپور معاشی استحصال کر تی ہیں ، سرکاری طور پر مقررہ آٹھ گھنٹے کی ڈیوٹی کی بجائے بارہ گھنٹے ڈیوٹی کے بعد چھ سے آٹھ ہزار روپے تنخواہ دی جاتی ہے سیکورٹی گارڈز نے بتایا کہ شہر میں دو تین افراد نے سیکورٹی ایجنسی کا کام سنبھال رکھا ہے جو دوکاندار وں سے بارہ سے پندرہ ہزار روپے ماہانہ وصول کرکے ہم کو چھ سے آٹھ ہزار میں ٹرخادیتے ہیں جبکہ ایجنسیوں کے مالکان ا س قدر ہٹ دھرم اور بے حس ہو چکے ہیں کہ گارڈز کی فوتگی ، بیماری یا ضروری کام کی صورت میں چھٹی کرنے پر اس دن کی تنخواہ کاٹ لی جاتی ہے گارڈز کو پھٹی پرانی وردی اور ناقص خراب اسلحہ دیا جاتا ہے ۔معاشی طور پر ہمارا استحصال کیا جارہا ہے بچوں کی بیماری پر بھی گھر جانا پڑ جائے تو کٹوتی کرکے ساری تنخواہ ضبط کرلی جاتی ہے سیکورٹی گارڈز کا کہنا ہے کہ کوئی ادارہ ہماری فریاد سننے والا نہیں ، سکیورٹی ایجنسیوں کو لائسنس جاری کرنے والی وزارت داخلہ کے حکا م سے اپیل ہے کہ ہماری حق تلفی کا سلسلہ بند کروایا جائے اور ہمارے مجبوری سے فائدہ اٹھانے والے مالکان کو سرکاری اوقات کار اور تنخواہ کا پابند بنایا جائے

اپنا تبصرہ بھیجیں