غزہ

غزہ میں بربریت تحریر: نوید احمد

خیال یہ ہے کہ غزہ کے لوگوں کو جینے کا کوئی حق نہیں۔
خیال یہ ہے کہ ان کو اپنے زخم سینے کا کوئی حق نہیں۔
خیال یہ ہے کہ عدل و انصاف یہاں ناپید ہے۔
خیال یہ ہے کہ انسان اس جزیرے میں قید ہے۔
خیال یہ ہے کہ شہر کے بچے بھی کل دہشت گرد بن سکتے ہیں۔
خیال یہ ہے کہ ننھے پھول کسی تنظیم کا فرد بن سکتے ہیں۔
خیال یہ ہے کہ آگ اور خون کا یہاں پہرہ ہے۔
خیال یہ ہے کہ سارا علاقہ دشمن ٹھہرا ہے۔
خیال یہ ہے کہ ان کے خلاف بولنا جرم ہے۔
خیال یہ ہے کہ سچ اور جھوٹ تولنا جرم ہے۔
خیال یہ ہے کہ ظلم و جبر کی بھی کوئی حد ہوتی ہے۔
خیال یہ ہے کہ مجبور کے صبر کی بھی کوئی حد ہوتی ہے۔
خیال یہ ہے کہ ایک کے مقابلے میں دس مارے جا سکتے ہیں۔
خیال یہ ہے کہ یہ لوگ بس مارے جا سکتے ہیں۔
خیال یہ ہے کہ عالمی طاقتوں کی مجرمانہ خاموشی قابل رحم ہے۔
خیال یہ ہے کہ اسرائیل کو سپر پاور ہونے کا وہم ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں