لندن میں ہونے والی دہشت گردی میں ملوث پاکستانی نژاد برطانوی شہری سمیت تین افراد کے نام پولیس سامنے لے آئی.
بتایا جا رہا ہے کہ ماسٹر مائنڈپاکستانی نژاد برطانوی شہری جہلم سے ہجرت کرنے والے خاندان سے تعلق رکھتا تھا،
تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتے لندن میں مقامی پل پر دہشتگردوں کے حملے میں سات افراد ہلاک اور50زخمی ہوئے،
برطانوی پولیس نے ان حملوں میں ملوث تین دہشتگردوں کی شناخت ظاہر کی ہے،پولیس کے مطابق ان حملوں کا ماسٹر مائنڈ خرم شہزاد بٹ تھا جس کے والد سیف اللہ بٹ نے نوے کی دہائی میں جہلم کے علاقہ مجاہد آباد سے ہجرت کر کے برطانیہ میں سیاسی پناہ حاصل کی،
27سالہ خرم شہزاد بٹ کی پرورش برطانیہ میں ہوئی،
وہ مشرقی لندن کے علاقہ بارکنگ میں رہائش پذیر تھا،
خرم شہزاد کے بارے میں برطانوی جریدے گارڈین کہ وہ انجم چوہدری کی سربراہی میں کام کرنے والی کاالعدم تنظیم المہاجرون کا ممبر تھا،جبکہ اس کا کوڈنام ابو زیتون تھا،
بتایا جا رہا ہے کہ خرم شہزاد بٹ کو اس سال کے شروع میں ایک اسلامی رہنما پر حملہ کرنے کے جرم میں پولیس نے گرفتار کیا لیکن بعد ازاں وارننگ دے کر چھوڑ دیا،جہادیوں کے بارے میں بنائی گئی چینل فور کی ڈاکومنٹری میں بھی خرم شہزاد کو دیکھا جا سکتا ہے،وہ کے ایف سی میں چھ ماہ تک کام کرتا رہا،اور انتہا پسندانہ خیالات کا حامل تھا .
ذرائع کے مطابق اس کا بھائی سعد بٹ انتہا پسندی کے خلاف مہم چلاتا رہا ہے،
دریں اثناء خرم بٹ کے آبائی گھر مجاہد آباد جہلم کے نئے مالک رضوان منیر کا کہنا ہے کہ میں نے اس خاندان میں کوئی غلط بات نہیں دیکھی .
جبکہ خرم بٹ کے ماموں سابق سٹی ناظم ناصر ڈار نے بینالقوامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں لندن میں ہونے والی دہشت گردی کی بھرپور مذمت کرتا ہوں،اس واقعے میں مرنے والے تمام انسان ہمارے بہن بھائی تھے، دنیا کا کوئی مذہب اس کی اجازت نہیں دیتا، جبکہ اپنے بھانجے خرم بٹ کو نیک اور پرہیز گار پایا اور اس میں انتہاپسندانہ عزائم کبھی نظر نہیں آئے،برطانوی پولیس نے دیگر دہشت گردوں میں مراکش سے تعلق رکھنے والے 30سالہ راشد رضوان اور اٹلی نژاد 22سالہ یوسف زیغوبہ کی شناخت ظاہر کی،