لوڈشیڈنگ کا عذاب پھر نازل

جہلم لائیو( سماجی رپورٹر) موسم بدلتے ہی جہلم شہر و گردونواح میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ 12 گھنٹے تک جاپہنچی، بغیر کسی شیڈول کے بجلی جانے سے عوام اور تاجر پریشان ، شہری علاقوں میں ہر 2 گھنٹے کے بعد 3گھنٹے کے لئے بجلی کی بندش معمول بنتی جارہی ہے ، جبکہ دیہی علاقوں میں تو لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ اس سے بھی طویل ہے شہریوں بالخصوص تاجروں کا کہنا ہے کہ اس حکومت پر بھی بہت توقعات وابستہ تھیں مگر حکومت نے تاجر طبقہ کو پریشان کیا ہوا ہے، ن لیگ کے حکمرانوں نے اقتدار سنبھالتے ہی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا وعدہ کیا تھا مگر اقتدار کے 4 سال بیت چکے لوڈشیڈنگ کا مسئلہ جوں کا توں ہے ابھی گرمی شروع نہیں ہوئی لوڈشیڈنگ اور ن لیگی حکمرانوں نے اپنے تیور دکھانا شروع کر دیے ہیں، جون ،جولائی کے مہینوں میں تو عوام کی چیخیں نکلیں گی ،شہریوں نے وزیر اعظم پاکستان سے مطالبہ کیاہے کہ اگر وہ اقتدار میں دوبارہ آنے کے خواہش مند ہے تو لوڈشیڈنگ کے جن کو قابو میں لائیں جبکہ دوسری جانب لوڈشیڈنگ کے باعث پانی کی شدید قلت پیدا ہونا شروع ہو گئی ہے ، ذرائع کے مطابق بجلی کی لود شیڈنگ سے میونسپل کارپوریشن کی جانب سے شہریوں کو پینے کے پانی کی سپلائی بری طرح متاثر ہوچکی ہے ، آئیسکو حکام نے اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے ساتھ طویل دورانیے کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا آغاز کر دیا ہے جس کی وجہ سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہورہے ہیں ، ضلع جہلم کے شہریوں نے وزیر اعظم پاکستان وفاقی وزیر پانی و بجلی سے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں