محکمہ تعلیم کے افسرا ن نے چوکیداروں اور نائب قاصدوں کو سینٹری ورکر بنادیا.
چھٹی کے بعد صفائی بھی چوکیدار کرنے لگے .
چوکیدارسے صفائی کے احکامات سی ای او نے دئیے ہیں ڈی او آفس ذرائع،.
ڈیوٹی اور صفائی کے بعد اساتذہ کے ذاتی کام بھی کروائے جاتے ہیں ۔ سکول ملازمین کی دہائیاں.
محکمہ تعلیم جہلم جسے کرپشن ، اقربا پروری کی وجہ سے سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور اعلی افسران کے کیس معزز عدالتوں میں چل رہے ہیں لیکن افسران نے اپنی روش تبدیل نہ کی ہے.
ذرائع سے معلوم ہے کہ مبینہ طور پر سکول پرنسپلز نے سکولوں میں صفائی کیلئے چوکیداروں ، نائب قاصدوں کی ڈیوٹی لگا دی ہے اور ہر ملازم کو تین تین کلاس رومز صاف کرنے کی ذمہ داری سونپ ہے.
سکول چوکیدار اور نائب قاصد جو صبح سے چھٹی تک اپنی ڈیوٹی کرتے ہیں چھٹی کے بعد دو گھنٹے جھاڑو دینے اور کچرا اٹھانے میں لگے رہتے ہیں جو قانون اور ضابطہ کی سراسر خلاف ورزی اور ملازمین کے حقو ق کی پامالی کے مترادف ہے ۔
اس حوالے سے ملازمین نے بتایا کہ ہمیں کہا گیا ہے کہ سی ای او نے صفائی کے احکامات جاری کئے ہیں حالانکہ یہ کام سینٹری سٹاف کا ہے ۔
بعض ملازمین نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سکولزانتظامیہ کے ذاتی کام اور گھریلو سودا سلف لانے پر بھی مجبور کیا جاتا ہے .
جبکہ سعیلہ سے تعلق رکھنے والے ایک چوکیدار نے چند روز قبل صفائی اورگھریلو کام کاج سے انکار کرکے ٹرانسفر کا مطالبہ کر دیا تھا ۔
شہریو ں کاکہنا ہے کہ محکمہ تعلیم کا بیڑہ غرق ہو چکا ہے ہر غیر قانونی کام یہاں پیسہ کے عوض کیا جا رہا ہے شہریوں نے ڈی سی جہلم سے مطالبہ کیا ہے کہ چوکیدار وں اور نائب قاصدوں سے صفائی کروانے پر سکول انتظامیہ اور اعلی افسران کے خلاف کاروائی کی جائے اور سینٹری ورکرز کی سیٹوں پر بھرتی ہونے والوں کی ڈیوٹی کہاں ہے یہ بھی تحقیقات کی جائے ۔
دوسری طرف ڈی او سیکنڈری آفس کا کہنا ہے کہ جہاں سینٹری ورکر دستیاب ہیں وہ صفائی کرتے ہیں اور جہاں سینٹری سٹاف نہیں وہاں کلاس فور کے ملازمین ہی صفائی کرنے پر لگائے جائیں گے ڈی اوآفس ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام سکول پرنسپلز کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ کلاس فور سے جو کام چاہیں وہ کروائیں ۔