مدرسہ کے معلم کا طالبہ پر تشدد

جہلم لائیو( نمائندہ خصوصی) کشمیر کالونی میں واقع دینی درس گاہ جامع زینت السلام کے معلم نے طالبہ پر تشدد کر کے پاؤں کو زخمی کر دیا، مدرسہ کی انتظامیہ نے حقائق چھپانے کے لئے زیر تعلیم طالبہ کو دائیں بائیں کر دیا، مدرسہ میں زیر تعلیم بچیاں خوف میں مبتلا،ضلعی انتظامیہ سے اصلاح احوال کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق جی ٹی روڈ کشمیر کالونی جہلم میں واقع دینی درسگاہ جامع زینت السلام میں زیر تعلیم طالبہ (ل) کو متمہم مدرسہ مولانا محمد اکرم صدیقی کے صاحبزادے محمد ابو بکر صدیق نے بغیر کسی وجہ کے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے پاؤں کی ہڈی توڑ دی، مدرسہ کی انتظامیہ نے متاثرہ بچی کے والدین کو مطلع کرنے کی بجائے معاملے کو گول مول کرتے ہوئے مکمل چپ سادھ لی جب بچی نے مدرسہ کے اندر چیخنا چلانا شروع کیا تو مولانا اکرم صدیقی کا صاحبزادہ محمد ابوبکر صدیق تشدد کا نشانہ بننے والی بچی کو سول ہسپتال لے جانے کی بجائے دھوک جمعہ میں واقع ہڈی جوڑ توڑ عطائیوں کے پاس لے گیاجہاں سے بچی کو علاج کے بعد والدین کے پاس بھاٹی بالا داخلی پدری بھجوانے کی بجائے مضروبہ کو مدرسہ انتظامیہ کے مطابق اس کی پھوپھی کے گھر بجھوا دیاگیا ہے ، ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ دینی مدرسہ جامع زینت السلام میں ایسے واقعات اکثر و بیشتر پیش آتے رہتے ہیں ، جو کہ معمول کا حصہ ہیں ،قابل ذکر بات یہ ہے کہ خواتین کے مدرسہ میں شرعی طور پر معلم کا دینی تعلیم دینا کسی صورت بھی جائز نہیں جبکہ جامع زینت السلام میں پچھلے کئی سالوں سے جواں بچیوں کو متمہم مدرسہ کا جواں سال بیٹا محمد ابو بکر صدیق بچیوں کو دینی تعلیم دے رہا ہے ، ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ روز پیش آنے والے واقع کیوجہ سے مدرسہ میں زیر تعلیم بچیاں شدید زہنی تناؤ کا شکار ہیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں