مسجد الحرام میں مسلمانوں کے لیے مقدس مقام حجر اسود کو سعودی حکومت نے ورچوئل ریئلٹی (وی آر) کے ذریعے گھر بیٹھ کر دیکھنے کا منصوبہ تیار کیا ہے.
محرمین شریفین کے انتظامی امور کے ادارہ رئاسة شؤون الحرمين کے مطابق ’حجر اسود‘ کو ورچوئل طریقے سے دیکھنے کے منصوبے کا افتتاح ڈاکٹرعبدالرحمٰن السدیس کے ہاتھوں ہوا۔
یہ منصوبہ سعودی عرب کی معروف یونیورسٹی ’ام القرا یونیورسٹی‘ کے تعاون سے شروع کیا گیا ہے۔
منصوبے کا افتتاح ’مدینہ پروجیکٹ‘ نامی ڈیجیٹل نمائشمیں اس منصوبے کا افتتاح کیا گیا، جہاںمسجدالحرام سمیت مسجد نبوی ﷺ کو ورچوئل طریقے سے لوگ دیکھ سکتے ہیں۔
PICTURES: Visitors experience the exhibition of the 'Virtual Black Stone Initiative' at the Exhibition Of The Two Holy Mosques Architecture in Makkah 1/2 pic.twitter.com/lVyWUqEaKY
— Inside the Haramain (@insharifain) December 17, 2021
میڈیا رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا بھر کے لوگ ’حجر اسود‘ کو ورچوئل طریقے سے نہیں دیکھ سکتے، مگر اس منصوبے کو وسعت دے کر دنیا بھر کے زائرین کے لئے پیش کیا جائے گا۔
اس ورچوئل سہولت کو گھر بیٹھے دیکھنے کے لیے وی آر ہیڈ کی ضرورت ہے،جس سےمنسلک ہوکر لوگ حجر اسود کا نظارہ کر سکیں گے۔
مزید پڑھیے: اومیکرون کے بارے میں نئی تحقیق سامنے آ گئی
حرمین شریفین کے منتظم کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کے تحت لوگ ورچوئل طریقے سے قریب سےحجر اسود کودیکھ سکیں گے، اسے ڈیجیٹل طریقے سے چھو بھی سکیں گے بلکہ ممکن ہے لوگ ’حجر اسود‘ کی خوشبو کو بھی محسوس کر سکیں ۔
تاہم اس حوالے سے حتمی تاریخ نہیں دی گئی کہ کب تک زائرین منصوبے سےمستفید ہو سکیں گے۔
تاحال مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں سعودی حکومت کی جانب سے لگائی گئی ورچوئل نمائش میں لوگ ’حجر اسود‘ کو دیکھ سکتے ہیں۔
اس منصوبے سے قبل اسی سال حرمین شریفین کے انتظامی امور کے ادارے رئاسة شؤون الحرمين نے ’حجر اسود‘ اور ’مقام ابراہیم‘ کی اعلیٰ تکنیک کے ذریعے حاصل کی گئی تصاویر جاری کیں تھیں۔
یاد رہے حجر اسود کا پتھر خانہ کعبہ کے جنوب مشرقی سمت کے کونے پر نصب کیا گیاہے اور مسلمان طواف کے دوران اسے چومتے ہیں۔
’حجر اسود‘ بیضے کی شکل کے خالص چاندی کے فریم کے ساتھ خانہ کعبہ کے ساتھ لگایا گیاہے۔
مختلف اسلامی روایات اور حوالوں کے مطابق ’حجر اسود‘ نامی پتھر جنت سے زمین پر کئی صدیاں قبل اس وقت اتارا گیا جب حضرت ابراہیم اور ان کے صاحبزادے حضرت اسمٰعیل خانہ کعبہ کی تعمیر کر رہے تھے۔