جہلم کا سپوت ، پولیس کانسٹیبل شہید۔
ذیشان علی جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کاروائی کے دوران شہید ہوا۔
ایک پولیس اہلکار شدید زخمی۔
دینہ پولیس نے دولتالہ گوجرخان میں ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپہ مارا،اس دوران ملزمان نے فائرنگ کر دی۔
بعدازاں دو ملزمان دوسرے مقابلے میں اپنے ساتھیوں کے ہاتھوں قتل۔
تفصیلات کے مطابق عید کے روز دینہ میں مردان سے آئے ہوئے نوجوان موٹر سائیکل سواروں پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کر دی،جس سے ایک نوجوان موقع پر جاں بحق ہو گیا جبکہ دوسرا شدید زخمی ہو گیا تھا۔
اس مقدمہ قتل کے سلسلے میں پولیس تھانہ دینہ کو گزشتہ روز اطلاع ملی کہ مذکورہ کیس کے ملزمان تھانہ جاتلی گوجرخان کے علاقے میں موجود ہیں۔چنانچہ تھانہ دینہ کی پولیس ٹیم نے اس خفیہ اطلاع پر دولتالہ گوجرخان میں چھاپہ مارا تو پولیس کو دیکھتے ہی ملزمان نے فائرنگ شروع کر دی۔اس فائرنگ کے نتیجے میں پولیس کانسٹیبل ذیشان علی موقع پر ہی شہید ہو گیا جبکہ دوسرا پولیس اہلکار ہمایوں ممتاز شدید زخمی ہو گیا،جسے بعدازاں راولپنڈی ریفر کر دیا گیا۔
پولیس اہلکار کی شہادت کے بعد ان ملزمان کی بعدازاں پڑی درویزہ کے مقام پر پولیس سے پھر مڈبھیڑ ہو گئی،اس دوران دو ملزمان عاقب اور فرمان اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے مارے گئے، جبکہ دیگر ملزمان موقع سے فرار ہو گئے۔
دریں اثناء جہلم کے شہریوں نے پولیس اہلکار ذیشان علی کی شہادت پر اس کو سلام پیش کیا،اور جہلم پولیس کی کارکردگی کو سراہا،ان کا کہنا تھا کہ جہلم دھرتی کے سپوت نے اپنے وطن پر جان قربان کر کے جہلم پولیس کا سر فخر سے نلند کر دیا۔
شہید کانسٹیبل کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ چوبیس سالہ ذیشان علی تین بہنوں کا بھائی تھا،جس کا تعلق دینہ کے نواحی علاقہ بڑل پندوری سے ہے۔اس نے ایف اے تک تعلیم حاصل کر رکھی تھی اور 2019میں اس نے پولیس فورس کو جوائن کیا تھا۔