جہلم میں موسلادھار بارش کے بعد شہر پانی میں ڈوب گیا۔
شہری باہر نکلنے سے قاصر۔
انتظامیہ اور میونسپل کمیٹی کا عملہ غائب۔
محکمہ موسمیا ت کی جانب سے مزید بارش کا عندیہ۔
تفصیلات کے مطابق ضلع جہلم میں ہر دور حکومت کے دوران مقامی سیاستدان سیورج سسٹم کی بہتری کے نام پر کروڑوں روپے کے ترقیاتی کام کرانے کا دعویٖ کرتے رہے ہیں ، لیکن صورتحال یہ ہے کہ ہر دفعہ بارش کے بعد سڑکوں اور گلیوں میں پانی کھڑا ہو جاتا ہے۔اور شہری ایک دوسرے کا منہ دیکھتے رہتے ہیں۔
تازہ صورتحال یہ ہے کہ مون سون کی پہلی موسلا دھار بارش کے بعد جہلم شہر کے مختلف علاقے پانی میں ڈوب گئے ہیں۔کوئی دیکھنے نکلے تو دیکھے کہ جہلم شہر کے ریلوے روڈ،سول لائن روڈ،مین بازار،مدنی محلہ،اسلامیہ سکو ل محلہ اور بلال ٹاؤن بارش کے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں،اس کے علاوہ دینہ،سوہاوہ اور پنڈ دادن خان میں بھی صورتحال اتنی اچھی نہیں۔جبکہ ضلعی انتطامیہ اور میونسپل کمیٹی کا عملہ شہر سے غائب ہیں،وہ کہیں نظر نہیں آ رہے۔
اس موقع پر شہریوں کا کہنا ہے کہ ہماری آسمان سے گرے اور کھجور میں اٹکے والی پوزیشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ مون سون کی بارش کی وجہ سے سخت گرمی سے اگر نجات ملی ہے تو ہم سیورج کے مسئلے میں پھنس گئے ہیں،جہلم کی گلیاں اور سڑکیں اس وقت تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں۔انتظامیہ اور منتخب عوامی نمائندے ہر دفعہ سیورج سسٹم کی بحالی کا دعویٖ کر دیتے ہیں مگر پہلی بارش کے بعد ان کے دعوے کی قلعی کھل جاتی ہے،لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ سیاسی اور انتطامی پوائنٹ سکورنگ کی بجائے کوئی ٹھوس لائحہ عمل تیار کر کے جہلم کو سیورج کے مسئلے سے نجات دلائی جائے۔
دریں اثناء جب انتظامیہ سے جہلم لائیو نے اس حوالے سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ ابھی موسلا دھار بارش ہوئی ہے،جب موسم بہتر ہوتا ہے تو ہم فوری طور پر سیورج سسٹم کی بحالی کا آپریشن شروع کر دیں گے۔