اسلحہ لائسنس

نئی اسلحہ لائسنس پالیسی پر حکومت نے کام شروع کر دیا

اسلحہ لائسنس کے حوالے سے چہ مگوئیاں ختم۔

وزارت داخلہ نے ممنوعہ اور غیر ممنوعہ اسلحہ لائسنسوں کے اجراءکے لئے نئی پالیسی پر کام شروع کر دیا۔

بتایا جا رہا ہے کہ اس پالیسی کے تحت ممنوعہ بور کا اسلحہ لائسنس حاصل کرنے کےلئے کم و بیش پانچ لاکھ روپے سالانہ ٹیکس جبکہ غیر ممنوعہ بور کے لائسنس کےلئے دو لاکھ روپے سالانہ ٹیکس ادائیگی لازمی ہو گی۔

ذرائع کے مطابق نئی اسلحہ پالیسی کی منظوری کے بعد موجودہ طریقہ کار پر عملدرآمد روک دیا جائے گا۔

قبل ازیں وزارت داخلہ نے ممنوعہ بور کے اسلحہ لائسنس کے حصول کےلئے سالانہ ٹیکس کی ادائیگی کم از کم ایک لاکھ روپے جبکہ غیر ممنوعہ بور کے لائسنس کےلئے 50ہزار روپے سالانہ ٹیکس کی شرط عاءد کر رکھی تھی جس عملدرآمد ہو رہا ہے۔

یادرہے کہ اس وقت وفاقی وزارت داخلہ کے پاس ممنوعہ و غیر ممنوعہ بور کے اسلحہ لائسنس کی 4500سے زائد درخواستیں موجود ہیں تاہم کہا جا رہا ہے کہ نئی پالیسی کے نفاذ سے ان درخواستوں کی تعداد میں واضح کمی ہو جائے گی۔

دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں بد امنی کا عروج ہے،جرائم پیشہ افراد اور دہشت گرد جدید اسلحہ سے لیس ہیں جبکہ حکومت عام شہریوں کے لئے اسلحہ لائسنس کا حصول مشکل سے مشکل تربنا رہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں