پاکستانی ادارہ نادرا ایک نئے پراجیکٹ پر کام کر رہا ہے .
حکومت کے ڈیجیٹل پاکستان ویژن کے تحت، نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈز کو ڈیجیٹل والٹ میں تبدیل کرنے پر کام کر رہا ہے،اور اس سال کے آخر تک موجودہ ایپلی کیشن کی اپ ڈیٹ دستیاب ہونے کا امکان ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نادرا کے سربراہ طارق ملک نے کہا ہےکہ حکومت کے ویژن کے مطابق صارفین کی سہولت کے لیے آن لائن پورٹل کے ذریعے ڈیجیٹل آئی ڈی کا سنگ بنیاد رکھا ہے۔ ‘پاک شناخت’ موبائل ایپ لانچ کر دی گئی۔
ڈیجیٹل والٹ کی خصوصیات بتاتے ہوئے نادرا کے چیئرمین نے کہا کہ یہ ایک منفرد ڈیجیٹل آئی ڈی ہوگی جو لوگوں کوسہولت فراہم کرے گی اور روایتی آئی ڈی کارڈ کو ختم کرکے پاکستان میں نیشنل آئی ڈی ایکو سسٹم میں انقلاب برپا کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی ٹیکنالوجی ڈیجیٹل کنٹیکٹ لیس بینکنگ، مالیاتی شمولیت، کاروبار کرنے میں آسانی اور ریموٹ آئیڈینٹیفکیشن اور ای-کے وائی سی (صارفین کو الیکٹرانک طور پر جانیں) متعارف کرانے کے ساتھ ای گورننس کے اقدامات میں مثبت نتائج پیش کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایپ نادرا آفس یا سفارت خانے میں موجودگی کےبغیر بائیو میٹرک فنگر پرنٹس، چہرے کی شناخت اور اسمارٹ فونز کی مدد سے کسی شخص کے شناختی کارڈ کی پروسیسنگ کے لیے درکار دستاویزات کو اسکین کرنے میں مدد دیتی ہے۔
طارق ملک نے کہا کہ مختصر عرصے میں بیرون ملک مقیم 75,000 پاکستانی اس ایپلی کیشن کی مدد سے اپنے قومی شناختی کارڈ (جسے نائیکوپ بھی کہا جاتا ہے) حاصل کرنے میں کامیاب ہو ئےہیں جن کی دو فیکٹر تصدیق گھر پر ہی ہوئی۔
یہ ایپلیکیشن اینڈرائیڈ اور آئی او ایس دونوں پلیٹ فارمز پر دستیاب ہے۔
مزید پڑھیے: نادرا شناختی کارڈ کی آن لائن تجدید (Renew) کا طریقہ
نادرا چیءرمین نے کہا کہ اس ایپلی کیشن کے اجراء کے ساتھ ہی پاکستان سمارٹ فون کیمروں کی مدد سے کنٹیکٹ لیس بائیو میٹرک اور تصدیق کا نظام نافذ کرنے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 75000 سمندر پار پاکستانیوں کے ساتھ اس کامیاب ٹیسٹنگ کے بعد نادرا اب ڈیجیٹل والٹ متعارف کرانے جا رہا ہے۔
نادرا نے اب تک ملک بھر میں 120 ملین بالغ افراد کو رجسٹر کیا ہے، جو کہ ملک کی 18 سال سے زائد عمر کی آبادی کا 96 فیصد ہے، بلوچستان میں 83 فیصد اور دیگر صوبوں میں 96 فیصد سے زائد ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ نادرا ملک کی 517 تحصیلوں میں سے باقی 20 تحصیلوں میں جون تک مراکز کھولنے جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نادرا 96 موبائل وین بھی لانچ کرے گا جس سے ملک بھر میں ان کی تعداد 356 تک پہنچ جائے گی۔
آئندہ انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے استعمال اور ڈیٹا کی تصدیق میں نادرا کے کردار کے حوالے سے نادرا کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ آءندہ انتخابات نادرا کے ڈیٹا کے ذریعے کرائے جائیں گے۔ تاہم اس میں نادرا کا کوئی کردار نہیں ہو گا، یہ الیکشن کمیشن کا دائرہ اختیارہے۔