جہلم لائیو(چوہدری سہیل عزیز) جہلم نوگراں پل کے دونوں اطراف ریت کی بھرائی کرکے بنائی گئی سٹرک کے کنارے گڑھوں میں تبدیل ہوگئے .
ٹھیکیدار نے اپنی نااہلی کو چھپانے کے لیے لگائے گئے حفاظتی جنگلوں کواکھاڑکر دوبار ہ ریت کی بھرائی کرکے جنگلے نصب کیے ہیں ،جوکہ قومی نقصان ہے .
محکمہ ہائی وئے کے ایکسیئن اپنے فرایض کو انجام دیتے ہوئے اس معاملہ کی انکوائری کریں کیونکہ ایم پی اے چوہدری لال حسین نے صدیوں پرانے عوامی مطالبے کو پورا کرنے کے لیے اپنی بھرپور کاوشوں سے یہ گرانٹ منظور کروائی ،
ٹھیکیدار نے اپنی بچت کی خاطر کئی فٹ اونچی روڈ پر مٹی کی بجائے اسی برساتی نالہ گہان کی ریت سے بھرائی کروائی دی گئی محکمہ اور عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے اس کے اوپر چند ٹرالیاں مٹی ڈال کر پتھر لگا دیا ،
پل کے افتتاح سے قبل ہونیوالی بارش سے روڈ کے کنارے لگے جنگلے کے گاڈر کئی کئی فٹ اس ریت میں دھنس گئے ،اور عوام نے دیکھا کہ ٹھیکیدار نے کمال مہارت سے وہ جنگلے کرین کے ساتھ نکال کر دوبارہ ریت کی ہی بھرائی کرواکر پھر جنگلوں کو نصب کردیا،اب جوبارش ہوئی ہے اس سے دوبارہ سڑک کے کنارے گڑھے بننے کاعمل جاری ہے ،جبکہ اس ٹھیکیدار کے کام کو چیک کرنے ذمہ دارافسران ابھی تک انتہائی صبروتحمل سے یہ بددیانتی دیکھ رہے ہیں ،جوکہ ناقابل فہم ہے ،
اس پل سے مستفید ہونیوالے درجنوں دیہاتوں کے عوام کو اس صورت حال سے سخت تشویش ہے اوران کا کہنا ہے اس بار برسات کے موسم میں زیادہ بارشیں نہیں ہوئیں اگر دو تین بڑی بارشیں ہوگئی توروڈ کے لیے پل کے دونوں اطراف بنائے گئے ریت کی بھرائی سے پشتے نالہ گہان کے بارشی پانی کے ساتھ بہہ جائیں گے جوکہ ایک بہت بڑا قومی نقصان ہوگا،ارباب اختیار ٹھیکیدار کی اس سنگین بدعنوانی کا فوری نوٹس لیں ،