ن لیگ جہلم

ن لیگ جہلم کے اندرونی اختلافات تحریر : الیاس صادق وٹو

دو دفعہ الیکشن میں کلین سویپ کرنے والی سیاسی جماعت ن لیگ جہلم کو اس وقت کافی مشکلات کا سامنا ہے،

اندرونی طور پر یہ دو سے زائد دھڑوں میں تقسیم ہو چکی ہے،کون نہیں جانتا ضمنی الیکشن این اے 63اور چیئرمین ضلع کونسل کے الیکشن میں ن لیگ ہی ن لیگ کو ہرانے کی کوشش کرتی رہی،اسی پس منظر میں ایم پی اے مہر محمد فیاض اور ضلعی جنرل سیکرٹری حافظ اعجاز جنجوعہ بزرگ رہنما راجہ افضل کی سربراہی میں ایک دھڑا بنا چکے ہیں،

دوسری جانب گھرمالہ خاندان اپنے دھڑے میں سیاسی تنہائی کا شکار ہو چکا ہے،جبکہ تیسری جانب ایک مضبوط دھڑا ممبر قومی اسمبلی نوابزادہ مطلوب مہدی اور چیئرمین ضلع کونسل راجہ قاسم علی خان کی صورت میں اپنی الگ شناخت بنائے ہوئے ہے،اس منظر نامے میں ایم پی اے راجہ اویس خالد اورایم پی اے چوہدی نذر گوندل لا تعلق دکھائی دیتے ہیں،

الیکشن کمیشن کی جانب سے نئی حلقہ بندیوں کے بعد ن لیگ میں کئی نئے چہرے بھی دکھائی دینے لگے ہیں،
جن میں سر فہرست جنرل اظہر کیانی اور بلال اظہر کیانی ہیں،جنرل اظہر کیانی ماہر امراض قلب ہیں،میاں محمد نواز شریف سے قریبی تعلق رکھتے ہیں،اور خود یا ان کے صاحبزادے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے66سے ن لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کی خواہش رکھتے ہیں،

جس میں حافظ اعجاز جنجوعہ گروپ ان کی مدد کر رہا ہے،نئی حلقہ بندیوں کے مطابق جہلم میں قومی اسمبلی کی دو جبکہ صوبائی اسمبلی کی تین نشستیں رکھی گئی ہیں،اگر دیکھا جائے تو تاحال حلقہ این اے 67میں نوابزادہ مطلوب مہدی ن لیگ کے واحد امیدوار ہیں جس کی وجہ سے ان کا ٹکٹ فائنل سمجھا جاتا ہے،لیکن باقی حلقوں میں ن لیگی ٹکٹ کے حوالے سے کنفیوزن پائی جاتی ہے،قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 66میں گھرمالہ خاندان،جنرل اظہر کیانی اور مہر محمد فیاض امید سے ہیں،اسی طرح صوبائی اسمبلی کے تینوں حلقوں میں ن لیگی ٹکٹ کے لئے کھینچا تانی جاری ہے،

باوثوق ذرائع کے مطابق پس پردہ نوابزادہ گروپ اور جنجوعہ گروپ کے درمیان صلح کے لئے اہم شخصیات متحرک ہیں،جن کا واحد مقصد گھرمالہ مائنس ن لیگ کو اکٹھا کرنا ہے،اگر ایسا ہو جاتا ہے تو شاید ن لیگ کو جہلم میں ٹکٹوں کی تقسیم میں کوئی مشکل پیش نہ آئے،لیکن ایسا کہنا قبل از وقت ہے،

نوٹ: مضمون نگار کی رائے سے ادارہ جہلم لائیو کا متفق ہونا ضروری نہیں،

اپنا تبصرہ بھیجیں