معروف امریکی الیکٹرک کار کمپنی ٹیسلا نے الیکٹرک گاڑیاں کی فروخت پچھلے سال کے مقابلے میں دو گنا کر دی۔
ٹیسلا کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے 2021 میں نو لاکھ چھتیس ہزار سے زائد نئی الیکٹرک کاریں اپنے گاہکوں کو فروخت کیں۔
مقررہ ہدف سے بڑھ کر کامیابی
الیکٹرک کمپنی نے گزشتہ سال جنوری میں اعلان کیا تھا کہ وہ اپنی گاڑیوں کی فروخت میں ہر سال 50 فیصد اضافہ کریں گے۔چنانچہ اس سال اپنے ہدف سے زیادہ کامیابی ملی۔
دریں اثناءٹیسلا نے اپنا ہیڈکوارٹر پالو آلٹو، کیلیفورنیا سے آسٹن، ٹیکساس منتقل کر لیاہے۔ اس کمپنی نے ماڈل تھری اور ماڈل وائی کی نو لاکھ اور لگژری ماڈل ایس اور ایکس کی تقریباَ پچیس ہزار گاڑیاں فروخت کیں۔
گزشتہ سال کی آخری سہ ماہی میں ہی ٹیسلا نے تین لاکھ آٹھ ہزار چھ سو کاریں فروخت کی تھیں۔
سپلائی میں کمی پیداوار پر اثڑ انداز نہیں ہوئی
ٹیسلا کمپنی مجموعی طور پرآٹوموبائل انڈسٹری کو پریشان کرنے والے عالمی لاجسٹک کے مسائل پر قابو پانے میں کامیاب رہی۔
کار ساز کمپنی کے سربراہ ایلون مسک نے بتایاکہ وہ نئے چپ ڈیزائن اور ری رائٹنگ سافٹ ویئر کے ذریعے سیمی کنڈکٹرز کی کمی کو پورا کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔
ویڈبش سکیورٹیز سے تعلق رکھنے والے ڈینیل آئیوز نے کہاہے کہ دنیا بھر میں چپ کی کمی کے باوجود ٹیسلا کے اعداد وشمار انتہائی حیران کن ہیں۔ ان کے بتایا کہ ٹیسلا کی پروڈکشن میں اضافے کی ایک بڑی وجہ چین میں الیکٹرک گاڑیوں کے خریداروں میں اضافہ اور مجموعی طور پر الیکٹرک کاروں میں صارفین کی بڑھتی ہوئی دلچسپی ہے۔
ٹیسلا کو اکتوبر میں کار رینٹل کمپنی ہیرٹز نے ایک لاکھ الیکٹرک گاڑیوں کا آرڈر دیا ، جو بڑی کامیابی سمجھا جا رہا ہے۔ ٹیسلا کے مطابق اس آرڈر کی سپلائی ایک سال میں مکمل ہو جائے گی۔ اسی وجہ سےمذکورہ کمپنی امریکی سٹاک مارکیٹ میں بڑی مالیت کی کمپنیوں کی فہرست میں پہنچ گئی۔
ٹیسلا کو تحقیقات کا سامنا
بہر حال ٹیسلا کے لیے سب کچھ اچھا نہیں ہے۔ آٹو ریگولیٹر این ایچ ٹی ایس اے کی طرف سے اس کمپنی کو تحقیقات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس کمپنی کی گاڑیوں میں نصب آٹو پائلٹ سسٹم کی سکیورٹی کے حوالے سے یہ اتھارٹی اپنی چھان بین کر رہی ہے۔
الیکٹرک کارساز کمپنی نے سرکاری سکیورٹی تحقیقات کے بعد اپنے سافٹ ویئر کو اپ ڈیٹ کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے تاکہ گاڑی چلانے کے دوران ڈرائیورگاڑی کے سسٹم پر ویڈیو گیمز نہ کھیل سکیں۔