گدھے

پاکستان میں گدھے دن بدن بڑھ رہے ہیں

گدھے ہمارے ملک میں اکثر زیر بحث رہتے ہیں۔

میڈیا میں آئے روز گدھوں کا گوشت مارکیٹ میں بکنے کی رپورٹ آتی رہتی ہے۔

ہمارے سماج اور سیاست میں بھی اس کا نام بار بار لیا جاتا ہے.

اس حوالے سے دلچسپ بات یہ ہے کہ اس جانور کے بارے میں جاننے کے لئے پاکستانی عوام کافی دلچسپی کا اظہار کرتی ہے۔

یہ بات درست ہے کہ ان گدھوں کی کئی اقسام ہیں جو فی الحال یہاں بیان نہیں کی جا سکتیں.

لیکن پاکستان میں اس وقت کتنے گدھے پائے جاتے ہیں،ان کی صحیح تعداد کیا ہے؟

اس سوال کا جواب ڈھونڈنے کے لئے ایک تازہ سروے کو دیکھنا ہوگا۔

مویشیوں کے بارے میں کئے گئے ایک تازہ اقتصادی سروے کے اہم نکات کے مطابق ایک سال میں ہمارے ملک میں گدھوں کی تعداد ایک لاکھ مزید بڑھ گئی ہے۔

چنانچہ گدھوں کی تعداد 57 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔

اسی طرح ایک سال میں بھیڑوں کی تعداد میں تین لاکھ کا اضافہ ہوا ہے۔بھیڑوں کی تعداد بڑھ کر تین کروڑ 19 لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔

اگر بکریوں کو دیکھا جائے تو ان کی تعداد میں 22 لاکھ کا اضافہ ہوا، ملک میں بکریوں کی تعداد 8 کروڑ 25 لاکھ تک بتائی گئی ہے۔

اس سروے رپورٹ کے مطابق ایک سال میں اونٹوں، گھوڑوں اور خچروں کی تعداد میں کوئی خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوا، تاہم بھینسوں کی تعداد میں تیرہ لاکھ کا اضافہ ہوا ہے، بھینسوں کی تعداد 4 کروڑ 37 لاکھ تک بتائی گئی ہے۔

دریں اثناء ملک بھر میں مویشیوں کی تعداد میں 19 لاکھ کا اضافہ ہوا، اور اب یہ تعداد 5 کروڑ 15 لاکھ سے بڑھ کر 5 کروڑ 34 لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔

مگر اس سروے میں اس بات کا تعین نہیں کیا گیا کہ یہ تعداد بڑھنے کی بنیادی وجہ کیا ہے،بہرحال یہ بات طے ہے کہ پاکستان میں اس وقت گدھوں کا بحران نہیں ہے،یہ ملک گدھوں کی افزائش میں خود کفیل ہو چکا ہے.

اپنا تبصرہ بھیجیں