پنجاب اور آزاد کشمیر پولیس کی غنڈہ گردی

جہلم لائیو(چوہدری سہیل عزیز) مٹ جائیگی مخلوق خدا تو انصاف ملے گا،پنجاب اور آزاد کشمیر پولیس کی غنڈہ گردی ، وردی کے نشے میں دھت پولیس افسران اورملازمین نے چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کیا،مرزا جان محمد ولد شاہ محمد قوم مغل مشین محلہ نمبر3نے میڈیا کو بتایاکہ میرے بیٹے اسد اللہ کی شادی فذااسد دختر محمد بشیرسے ہوئی تھی ،جن کے مابین ناچاقی چل رہی تھی ،۔30اپریل کو میرا بیٹااسداللہ ،بہوگھرموجودتھا،کہ دروازے پردستک ہوئی تودیکھا میری بہو کا والد محمد بشیر ،والدہ نسیم اختر ،بھائی محمد عثمان اورفضہ کا تایا زاد عرفان ولد محمد اکر م (جسکا ایک بھائی کامران SPہے) اور چچا زاد علی منڈی بہاوالدین ایک پولیس کی سرکاری گاڑی نمبری AJK/3058 خرم شہزاد جوکہ پولیس میں ASPہے کی گاڑی ہے سے اتررہے تھے گھر داخل ہوتے ہی عرفان نے کہا اسداللہ کو کمرے سے باہر نکالو اور ساتھ ہی تمام ملزمان نے ہم سب گھروالوں کے ساتھ جھگڑا شروع کردیااور ہمیں جان سے ماردینے کی سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا شروع کردیں اور بلااجازت گھر سے سامان اٹھا نا شروع کردیا 5/6بیگوں میں سامان اٹھا کر گاڑی میں رکھااور اسداللہ کو بھی مذکورہ بالاسرکاری گاڑی میں بیٹھا لیا اور اس کے بعد عرفان نے اسداللہ کو دھمکی دی کہ خرم شہزادASPاور کامران SPنے مقامی SHOکو فون کردیا ہے ،ابھی تمہارا بندوبست ہوجاتاہے اور اس کے بعد تمام ملزمان اسی سرکاری گاڑی میں باہر بیٹھے رہے ،میرا بیٹا اسد اللہ ان سے خوفزدہ ہوکر گھر سے باہر نکل گیاکچھ دیر بعد ساجد حسین ASIتھانہ سٹی ہمراہ 4/5نامعلوم پولیس ملازمین تھانہ سٹی میرے گھر آگئے زبردستی گھر میں بغیر کسی لیڈی پولیس کے داخل ہوگئے ،اور گھر کی چاردیواری کے تقدس کو پامال کیا اورمجھے شدید زدوکوب کیا اور کہا کہ اسداللہ کو بلواؤ،اس کا آج ہم بندوبست کریں گے ،اس کے بعد مذکورہ ASIچلاگیا اور کچھ دیر بعد عمران بیگ SHOتھانہ سٹی جہلم ہمراہ ساجد حسین ASIاور چند نامعلوم ملازمین کے ہمراہ گھر میں زبردستی چادرچاردیواری کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے داخل ہوگئے اور مجھے کہاکہ اسد اللہ کدھر ہے ،ہمیں اسکا پتہ بتاؤیااسکو بلواؤ،میرے انکار پرمذکورہ بالا محمد بشیر اورSHOدیگر اہل کاروں نے دھمکی دی کہ فوری طور پر مکان خالی کرکے جہلم سے کہیں اورشفٹ ہوجاؤ ورنہ تمہارے بیٹے کو یاتو پولیس مقابلے میں پار کردیں گے یاکسی ایسے مقدمے میں پھنسادیں گے کہ ساری عمر جیل میں گزارے گا ،اس دوران میری بہو اوراس کے گھر والے باہر سرکاری گاڑی میں بیٹھ کرتماشہ دیکھتے رہے ،ہمیں مذکورہ بالا پولیس اہلکاروں اوربہوکے والدین ،بھائی عرفان ،علی ،اور خرم ASPاور کامران SPسے شدید جانی ومالی نقصان کا خطرہ ہے اگر ہمیں کسی قسم کا کوئی جانی یامالی نقصان پہنچتا ہے تواسکے ذمہ دار یہی افراد ہوں گے میرے بیٹے کے بارے میں بھی کچھ پتہ نہ چل رہا ہے ،مرز اجان نے الزام لگایا کہ اے ایس پی خرم شہزاد جو پولیس ٹرینگ اسلام آباد میں زیر تربیت ہے کے کہنے پر ایس ایچ او سٹی عمران بیگ نے ہمارے گھر بغیر اجازت،بغیر سر چ وارنٹ بغیر لیڈیز پولیس داخل ہوکر سخت زیادتی کی ہے میرے بیٹے کیخلاف نہ کسی تھانے میں مقدمہ ہے نہ کسی مقدمے میں اشتہاری ہے کیونکہ مذکورہ ملزمان کا تعلق بھی ضلع منڈی بہاوالدین سے ہے اور ایس ایچ او سٹی کا تعلق بھی ضلع منڈی بہاوالدین سے ہے اس لئے سوچی سمجھی پلاننگ کے تحت ہماری عزت کو رسواکیا ہے ۔ڈی پی اوجہلم اور وزیراعلیٰ پنجاب اس واقعہ کانوٹس لیں،

اپنا تبصرہ بھیجیں