پولیس ملازمین

پولیس ملازمین آپس میں جھگڑ پڑے،فائرنگ سے ایک اہلکار جاں بحق

جہلم(شہزاد علی +نمائندہ خصوصی )دورانِ گشت پولیس موبائیل میں سوار پولیس کانسٹیبل نے معمولی تکرار پر فائرنگ کر کے پیٹی بھائی کو قتل کر دیا ، ملزم گرفتار ، آلہ قتل برآمد کر لیا گیا ، واقع ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب لالہ زار کالونی میں پیش آیا.

تفصیلات کے مطابق ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب تھانہ سٹی پولیس کے سب انسپکٹر راجہ سرفراز ، کانسٹیبلان منوراور کاشف اکرام بٹ کے ہمراہ معمول کی گشت کر رہے تھے کہ لالہ زارکالونی کے مقام پر پولیس موبائیل وین کے پیچھے بیٹھے ہوئے کانسٹیبل کاشف اکرام بٹ نے فائرنگ کر کے سامنے بیٹھے ہوئے پیٹی بھائی کو قتل کر دیا اور موقع سے سرکاری رائفل سمیت فرار ہو گیا، ہلاک ہونے والے کانسٹیبل منور کی نعش کو سول ہسپتال پہنچایا گیا ، ڈی پی او حسن اسد علوی ، ڈی ایس پی سٹی شاہد صدیق اور دیگر افیسران سول ہسپتال پہنچ گئے، پوسٹمارٹم کے بعد اتوار کی صبح آٹھ بجے مقتول کانسٹیبل کی نماز جنازہ پولیس لائن میں ادا کی گئی جس میں ڈی پی او سمیت پولیس افیسران، ملازمان اور سول سوسائٹی کے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی ، مقتول کو آبائی گاؤں بلاڑی سرائے عالمگیر میں سپرد خاک کیا گیا ، دوسری طرف تھانہ سٹی پولیس نے پیٹی بھائی کوقتل کرنے والے کانسٹیبل کو گرفتار کر کے سرکاری رائفل برآمد کر لی ہے،، معلوم ہوا ہے کہ ملزم کاشف اکرام بٹ مقتول کانسٹیبل منور کو چچا کہتا تھا ، اکثر اکھٹے کھانا کھاتے تھے ، ہفتہ اور اتوار کی رات گشت شروع ہونے سے قبل دونوں نے تھوڑی دیر سٹیج ڈرامہ دیکھا ، دوران گشت سرکاری گاڑی کی پچھلی سیٹ پر دونوں نے اکھٹے کھانا کھایا، حوالات میں بند ملزم کاشف اکرام سے جب قتل کی وجہ پوچھی گئی تو اس نے کہا کوئی سمجھ نہیں آئی کیسے ہو گیا ، سب انسپکٹر راجہ سرفراز نے بتایا کہ معمول کی گشت کر رہے تھے ، پہلے بازار گئے ، پھر سول ہسپتال کا چکر لگایا ، میں فرنٹ سیٹ پر تھا جب کہ دونوں کانسٹیبلان پیچھے بیٹھے تھے ،لالہ زار کالونی میں داخل ہوئے تو اچانک فائرنگ کی آواز آئی ،موجودہ ملکی صورتحال کے پیش نظر میں نے دائیں بائیں دیکھا پھر نیچے اتر کر پیچھے آیا تو کانسٹیبل کاشف اکرام بٹ سرکاری رائفل سمیت بھاگ رہا تھا ، گاڑی میں کانسٹیبل منور کو آواز دی تو وہ خون میں لت پت تھا اور موقع پر جاں بحق ہو گیا ،، تھانہ سٹی پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے تاہم قتل کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آ سکیں۔

unnamed

اپنا تبصرہ بھیجیں