پولیس کے وقارکو بحال کرنا میرا مشن ہے،ڈی ایس پی سوہاوہ

جہلم لائیو(انٹرو یو احسن وحید ) عوام میں پولیس کے کھوئے ہوئے وقار کو بحال کرنا ہی میرا مشن ہے ، غریب کے ساتھ اللہ ہوتا ہے اور اللہ پاک کے دیے ہوئے اختیارات کے ذریعے غریب کے کام آنا کسی نعمت سے کم نہیں ، ان خیالات کا اظہار ڈی ایس پی سوہاوہ راجہ شاہد نذیر نے صدر سوہاوہ پریس کلب احسن وحید اور فنانس سیکرٹری سوہاوہ پریس کلب یاسر فمہید کو انٹر ویو دیتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ جس کا کوئی نہیں ہوتا اس کے ساتھ اللہ پاک کی ذات ہوتی ہے ہمیشہ غریب کی داد رسی کی اور انصاف کے لئے کسی دباؤ کو خاطر میں نہیں لاتا سوہاوہ میں الحمداللہ اس طرح کا کلچر تھانہ ہے کوشش ہوتی ہے کہ میری دہلیز پر جو بھی سائل آئے اس کے ساتھ انصاف کروں کیونکہ اللہ تعالیٰ کے دیے ہوئے اختیارات کے ذریعے غریب کے کام آناکسی نعمت سے کم نہیں ہوتا ،ڈی ایس پی نے کہاسوہاوہ تعیناتی کے بعد جرائم کو کنٹرول کرنے کے لئے اپنی ہر ممکن کوشش کی ہے اور الحمد اللہ ڈی پی او جہلم حافظ عبدالغفار قیصرانی کی ہدایات پر منشیات فروشوں، قمار بازوں ، جعلی پیروں سمیت اندھے قتل کی دو وارداتوں کے ملزمان کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے لایا ہوں جو کہ بہت بڑی کامیابی ہے علاقے میں جرائم کی شرح کو کافی حد تک کنٹرول کر لیا ہے انشاء اللہ بہت جلد ڈکیتی اور چوری کی وارداتوں میں ملوث گروہ کو بھی پکڑنے میں کامیاب ہونگے راجہ شاہد نذیر نے کہا کہ صحافی اور پولیس کا چولی دامن کا ساتھ ہوتا ہے اور ایک اچھا صحافی معاشرے کی آنکھ اور کان ہوتا ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ جب تک پولیس پر عوام کا اعتماد بحال نہیں ہوتا اس وقت تک جرائم کی مکمل بیخ کنی ممکن نہیں۔ڈی ایس پی سوہاوہ راجہ شاہد نذیر نے بتایا کہ میرے دروازے ہر خاص و عام کے لئے کھلے ہیں انہوں نے بستی راجہ علی اکبر میں قتل ہونے والے محمد ایوب کی گرفتار ی کے متعلق بتایا کہ ملزمان قتل کر کے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے جن کی گرفتاری میں پولیس اگر صرف اپنے وسائل کو بروئے کار لاتی تو کافی وقت لگ سکتا تھا لیکن اس کیس میں بھی عوامی تعاون نے اہم کردار ادا کیا ہے اور راجہ علی اکبر ،سفیر اکبر اور بابر نے پولیس کے ساتھ تعاون اور اپنے وسائل کو استعمال کرتے ہوئے پولیس کی کافی مدد کی جس کی وجہ سے یہ کیس ایک ماہ کے اندر اندر حل ہوا اور ملزمان کی گرفتاری ممکن ہو سکی انہوں نے بتایا کہ کسی بھی واردات کی صورت میں پولیس تھانہ سوہاوہ کو بروقت اطلاع دیں اور اپنے ارد گرد نئے آنے والوں پر بھی نظر رکھیں اور معاشرے میں نوجوان نسل کو تباہ کرنے والے ناسوروں کا قلع قمع کرنے کے لئے پولیس کے ساتھ تعاون کریں انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی مشکوک شخص یا مشکوک سرگرمی کی اطلاع مجھے میرے نمبر پر دے سکتے ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گلی محلوں میں اور وارڈز لیول پر نوجوانوں کو چاہے کہ وہ کمیٹیاں تشکیل دیں نوجوانوں کو معاشرے کی فلاح و بہبود اور جرائم کے خاتمے کے لئے کوشش کرنی چاہے اور منشیات کا مکروہ دھندہ کرنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کرنا چاہے اور ان کی بروقت اطلاع پولیس تھانہ سوہاوہ یا میرے نمبر پر دیں انہوں نے کہا کہ ڈی پی او جہلم کی ہدایت پر جعلی پیروں کے خلاف بھر پور کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے اور کالے جادو اورجعلی تعویز دھاگوں کے نام پر سادہ لوح عوام کو لوٹنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا اس سلسلہ میں بھی عوام سے اپیل ہے کہ وہ پولیس کو ایسے جعلی پیروں کی نشاندہی کر کے ایک اچھے شہری ہونے کا ثبوت دیں

اپنا تبصرہ بھیجیں