جہلم لائیو( زاہد حیات ) : چک نظام پل کی تعمیر اہلیان پنڈدادن خان کے لیے ایک خواب بن گیاہے پچھلے چالیس برسوں سے مسلسل اس پل کو بنانے کے وعدے کیے جا رہے ہیں لیکن عملی طور پر کچھ بھی نہیں ہوا یہ پل پنڈدان خان اور ملک وال کو ملانے کا واحد ذریعہ ہے لیکن ریلوے لائن کے ساتھ عام ٹریفک کے لئے پل موجود نہ ہونے کی وجہ سے اہلیان پنڈدادن خان کو ملکوال جانے کے لیے اگر ٹرین دستیاب نہ ہو تو بھیرہ یا منڈی کا طویل راستہ اختیار کرنا پڑتاہے جس کے لئے کافی وقت درکار ہوتا ہے.
ملک وال پنڈدادن سے محض پندرہ کلومیٹر کے فاصلے پر ہے لیکن پل نہ ہونے کی وجہ سے اہلیان پنڈدادن خان کو ملک وال جانے کے لیے کم سے کم پچاس کلومیٹر کا اضافی سفر کرنا پڑتا ہے اس پل کی تعمیرسے اس علاقے میں معاشی انقلاب آسکتا ہے اور معاشی اور تجارتی سرگرمیوں پر بہت مثبت اثر پڑے گا بلدیاتی نظام کی بحالی کے بعد عوامی حلقے جہلم کے نو منتخب چیرمین راجہ قاسم علی سے امید کر رہے ہیں کہ وہ اپنی مٹی سے وفا کرتے ہوئے اہلیان پنڈدادن خان کے اس پرانے اور دیرنیہ مطالبے اور مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرائیں گے،