پردہ اٹھتا ہے،
پہلے منظر میں پولیس تھانہ سول لائن جہلم کے اہلکار دوران گشت رات تین بجے پڑتال کرتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ نادرا آفس والی گلی میں سرائے صالح تحصیل و ضلع ہری پور کی معروف گلوگارہ ساتھیوں سمیت بمعہ ساؤنڈ سسٹم ناچ گانے کا اہتمام کر کے جرم کا ارتکاب کر رہی ہے،لہذا گلوکارہ کوموقع پر موجود دیگر افراد کے ہمراہ تھانے لایا جاتا ہے اور مقدمہ درج کر لیا جاتا ہے،
دوسرے منظر میں علی الصبح کارپردازانِ میڈیا کو اس واقعہ کی اطلاع ملتی ہے ،صحافی اپنے ہتھیاروں سے لیس ہو کر میدان عمل میں آتے ہیں،کچھ صحافی محض گرفتاری کی خبر بریک کرنے پر اکتفا کرتے ہیں،لیکن کچھ حسب ذائقہ خبر میں مجرا ڈال کر عوام سے داد طلب کرتے ہیں،اور لوگوں کے نت نئے تبصروں کی راہ ہموار کرتے ہیں،
آخری منظر میں مقامی عدالت غیرمقامی گلوکارہ کو دیگر افراد سمیت رہا کر دیتی ہے،باہر آکر گلوکارہ میڈیا کے ذریعے بیان کرتی ہے کہ مذکورہ پروگرام کے اجازت نامے کے باوجود پولیس نے گرفتار کیا،چھوٹے بچے کی رہائی کے عوض رشوت طلب کی گئی،اور معزز جج نے ریمارکس دیئے کہ پرچہ تو دراصل پولیس کے خلاف بنتا ہے،
پردہ گرتا ہے،
Load/Hide Comments