آوارہ کتے کاٹنے کی ویکسین

ڈی ایچ کیو جہلم میں آوارہ کتے کاٹنے کی ویکسین دستیاب نہیں،معصوم بچی جاں بحق

جہلم میں آوارہ کتے کاٹنے کی ویکسین نہ مل سکی.

کریم پورہ کی معصوم بچی جاں بحق ۔

ڈی ایچ کیو ہسپتال میں ڈاکٹر نے ویکسین نہیں لگائی ۔

بعدازاں بازار سے خرید کر ویکسین لگائی گئی.

بچی کے والد کا ڈاکٹر کے خلاف کاروائی کا مطالبہ۔

شہریوں کا انتظامیہ سے صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ.

تفصیلات کے مطابق جہلم شہر سے ملحقہ علاقہ کریم پور کے رہائشی مناظر بشیر گوندل نے وزیراعلٰی پنجاب کو تحریری درخواست دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ رمضان المبارک میں اس کی معصوم بچی کو آوارہ کتے نے کاٹ لیا۔

چنانچہ وہ اپنی بچی کو لے کر شام کو ڈی ایچ کیو ہسپتال جہلم کے شعبہ ایمرجنسی میں پہنچا،وہاں پر موجود ڈاکٹر نے چیک اپ کے بعد کہا کہ خراش معمولی ہے،اس کو ویکسین کی ضرورت نہیں،زخم صاف کرنے والی کریم استعمال کریں۔

درخواست دہندہ نے مزید بتایاکہ بچی کا زخم کچھ ہی دنوں بعد انفیکشن میں تبدیل ہو گیا، اور بچی کی حالت غیر ہو گئی،اس کی طبیعت بگڑنے پر جب دوبارہ سول ہسپتال جہلم گیا تو ڈاکٹر نعیم غفار نے اسے راولپنڈی ریفر کر دیا،مگر مختلف سرکاری ہسپتالوں سے جب ویکسین نہ ملی تو آخر کار بازار سے خرید کر ویکسین بچی کو لگوائی،تاہم معصوم بچی جانبر نہ ہو سکی،اور جان سے چلی گئی۔

آوارہ کتے کاٹنے کی ویکسین
شہری کی درخوست کا عکس

جہلم کے شہری کا موقف ہے کہ ڈی ایچ کیو ہسپتال میں موجود ڈاکٹر کی غفلت سے اس کی بچی کی جان گئی،لہذا اس کے خلاف کاروائی کی جائے۔

دریں اثناءشہریوں کا کہنا ہے کہ جہلم میں آج کل آوارہ کتوں کی بھرمار ہے،اور ڈی ایچ کیو ہسپتال میں آوارہ کتے کاٹنے کی ویکسین دستیاب نہ ہونا کافی تشویش ناک ہے،اس لئے ان آوارہ کتوں کے کاٹنے سے مزید جانیں جا سکتی ہیں،لہذا متعلقہ انتطامیہ اس حوالے سے فوری کاروائی کرتے ہوئے ڈی ایچ کیو ہسپتال میں ویکسین کی دستیابی یقینی بنائے، تاکہ مزید جانی نقصان نہ ہوسکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں