جہلم لائیو(پریس ریلیز): جمعہ کے خطبے کے دوران مولانا اکرم اعوان نے گزشتہ روز بیان کرتے ہوئے کہا کہ خود کو مسلمان کہنے والے آج کفار کی پیروی کر رہے ہیں۔جب مسلمان اللہ کے بنائے ہوئے ضابطوں کو چھوڑ کر کفار کی پیروی کریں گے تو پھر اللہ کی رحمت اور مدد مسلمانوں سے اُٹھا لی جائے گی ۔ جس طرح کا ہمارا کردار ہو چکا ہے یہ تو پھر اللہ کا کرم ہے کہ ہمیں مہلت مل رہی ہے فوری گرفت نہیں کر رہا ،انہوں نے مزید کہا کہ بدن کی حیات روح ہے اور روح کی حیات نور ایمان سے ہے ۔مرضیات باری کے مطابق فیصلے کرنے کے لیے روح کا تندرست ہونا شرط ہے اور روح کو تندرست رکھنے کے لیے اتباع رسالت ﷺ شرط ہے ۔ماننے سے مراد عمل کرنا ہے ۔مان لینا اور عمل نہ کرنا گستاخی ہے ۔ماننا عمل کا تقاضہ کرتا ہے یہ تو اس کا کرم ہے پھر بھی معاف فرما دے ۔
اللہ کریم کا احسان عظیم ہے کہ اس نے توبہ کر دروازہ بند نہیں کیا جب احساس ہو جائے توبہ کر لو ایک لمحے میں تجھے معاف کر دوں گا۔تیرا دامن پاک کر دوں گا۔اللہ کریم قوت فیصلہ دے کہ ہم ارشادات نبوی ﷺ کے مطابق زندگی گزارسکیں۔آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا فرمائی۔
Load/Hide Comments