ٓآرتھو پیڈک ڈاکٹر کے زیر علاج مریض کی ٹانگ ٹیڑھی ہو گئی،

جہلم لائیو (بیورو رپورٹ) سول ہسپتال کے آرتھو پیڈک سرجن کی ہٹ دھرمی سے نوجوان معذور ، 40ہزار روپے خرچ کے باوجود نوجوان شیراز کی ٹانگ ٹیڑھی ہوگئی، درست کرنے پر دو لاکھ خرچہ ہوگا علاج کیلئے میرے کلینک آجاو، ڈاکٹر تفسیر گوندل کا اہلخانہ کو مشورہ، بیماریوں کا شکار غریب والد دربدر کے دھکے کھانے پر مجبور، وزیر اعلی پنجاب اور سیکرٹری ہیلتھ سے نوٹس کا مطالبہ ، ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال جہاں مفت علاج کے دعوے اور دلاسے دئیے جاتے ہیں لیکن یہیں تعینات ڈاکٹروں کی ہٹ دھرمی کے باعث سول ہسپتال مریضوں کیلئے علاج گاہ کی بجائے قربان گاہ بن گیاہے ہسپتال میں تعینات آرتھو پیڈک سرجن سرکاری تنخواہ کے باوجود علاج کی طرف توجہ نہیں دیتا اور ہزاروں روپے خرچ کرنے کے باوجود مریضوں کو مزید بیماریوں میں مبتلا کر دیا جاتا ہے یہ بات مشین محلہ نمبر 3جہلم کے رہائشی طارق محمود نے ’’جہلم لائیو‘‘ کو اپنی روداد سناتے ہوئے کہی، طارق محمود نے بتایا کہ میرے بیٹے شیراز احمد کا ایکسیڈنٹ ڈیڑھ ماہ قبل ہوا جس کو سول ہسپتال داخل کروایا جہاں وہ ڈاکٹر تفسیر گوندل کے زیر علاج تھا ڈاکٹر نے بتایا کہ بچے کی ٹانگ میں پلیٹیں ڈالنے کیلئے منگواؤ ، ہم ڈاکٹر کے بتائے ہوئے میڈیکل سٹور سے مہنگے داموں پلیٹیں خرید کر لائے اور بچے کے علاج پر 40ہزار روپے ادھار مانگ کرکے خرچ کردئیے لیکن بچے کی ٹانگ ٹیڑھی ہو گئی ہے اور وہ چلنے پھرنے سے قاصر ہے جس کی شکایت پر ڈاکٹر تفسیر گوندل نے کہا کہ بچے کی ٹانگ میں پلیٹ درست طور پر نہیں لگی اور نئی پلیٹ ڈالنی پڑے گی جس کیلئے آپ کو میرے نجی کلینک پر آنا ہو گا اور دولاکھ روپے خرچہ ہوگا ۔ طارق محمود نے روتے ہوئے کہا کہ میرے نوجوان بیٹے کو معذور کرکے ڈاکٹر الٹا ہم کو دھمکیاں دے رہا ہے اور ڈاکٹر کی ہٹ دھرمی سے میرا بیٹا معذور ہو کر میرے بڑھاپے کا سہارا چھین لیا ہے اب اپنی غلطی ماننے سے بھی انکاری ہے اور ہم کو دھمکا بھی رہا ہے طارق محمود نے وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف اور سیکرٹری ہیلتھ سے ڈاکٹر تفسیر گوندل کی ہٹ دھرمی کا نوٹس لینے اور بچے کے علاج کا مطالبہ کیا ہے ۔دوسری طرف ڈاکٹر تفسیر گوندل کا کہنا ہے کہ ہم نے بچے کا بالکل درست علاج کیا تھا اور بچے کو ایک ماہ تک چلنے پھرنے سے منع کیا تھا لیکن گھر والوں نے اس کو بیڈ ریسٹ نہ کرنے دی اور آپریشن کے بعد چلنے پھرنے سے اس کی ہڈی ٹیڑھی ہو گئی ہے اس میں ہمارا قصور تو کوئی نہیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں