گورنمنٹ ہائی سکول اتھر کے ہیڈ ماسٹر کی مبینہ کرپشن کا انکشاف

جہلم لائیو( عامرکیانی) گورنمنٹ ہائی سکول اتھر کے ہیڈ ماسٹر کی مبینہ کرپشن کا انکشاف ، سکول کی چھتیں تبدیل کرنے کے لئے لاکھوں ہڑپ کر لئے، طالبعلموں سے جبری ہزاروں روپے بٹور لیے گئے، سکول ہیڈ ماسٹر نے کاغذی کارروائی کر کے سب اچھا ہے کی رپورٹ تیار کر لی، محکمہ تعلیم کے ارباب اختیار کی پر اسرار خاموشی سوالیہ نشان بن گئی ، تفصیلات کے مطابق جہلم کی تحصیل پنڈدادنخان کے علاقہ اتھر میں قائم گورنمنٹ ہائی سکول کے ہیڈ ماسٹر عمران شہزاد نے محکمہ تعلیم کے فنڈز کو دیمک کی طرح چاٹنا شروع کر رکھا ہے ، سکول ہیڈ نے عمارت کی چھتوں کی تبدیلی کے لئے سکول فنڈز میں سے 4 لاکھ 67 ہزار روپے ہڑپ کر لیے، جبکہ دسویں جماعت کے امتحانات دینے والے طلباء سے الوداعی تقریب کے نام پر فی طالبعلم 3 سو روپے بٹورے گئے اس طرح بچوں سے حاصل ہونے والی رقم 17 ہزار 4سو روپے کا بھی کوئی وجود نہیں ، قابل زکر بات یہ ہے کہ سکول ہیڈ نے داخلہ فیس کے ساتھ اڑھائی سو روپے فی طالبعلم وصولی کی جو کل رقم 26 ہزار روپے بنتی ہے کا بھی سکول ریکارڈ میں کوئی وجود نہیں بااثر سکول ہیڈ نے سکول میں جنگل کا قانون نافذ کر رکھا ہے ، جس پر سکول میں زیر تعلیم طلباء کے والدین محکمہ تعلیم کے خلاف سراپا احتجاج بنے ہوء ہیں ، زرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ہیڈ ماسٹر عمران شہزاد سکول میں اپنی مرضی سے آتاجاتا ہے جس کی وجہ سے نظم و ضبط نام کی کوئی چیز موجود نہیں اہل علاقہ نے محکمہ تعلیم کی ضلعی انتظامیہ ڈپٹی کمشنر جہلم سے مطالبہ کیا ہے کہ گورنمنٹ ہائی سکول اتھر میں ہونے والی مالی بے ضابطگیوں کی انکوائری کروائی جائے مالی بدعنوانی ثابت ہونے پر گورنمنٹ ہائی سکول اتھر کے ہیڈ ماسٹر عمران شہزادکو تحصیل بدر کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں تاکہ سکول میں زیر تعلیم بچے اعلیٰ تعلیم حاصل کر سکیں ، موقف جاننے کے لئے گورنمنٹ ہائی سکول اتھر کے ہیڈ ماسٹر عمران شہزاد سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ جس رقم کا میرے اوپر الزام لگایا گیا ہے وہ رقم رنگ و روغن اور مین گیٹ سے سکول تک پختہ سڑک تعمیر کی گئی ہے ، جس پر اخراجات آئے ہیں ، تمام قسم کے اخراجات کی تفصیل میرے دفتر میں موجود ہے میں نے کسی قسم کی مالی بدعنوانی نہیں کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں