چیلنج ۔ نفرت محبت میں بدل جائے گی ، تفکرات سے بے نیاز ہو کر زندگی بسر کریں میرا پاکستان کے تمام بڑے بڑے دعوے کرنے والے نام نہاد علم سے ناواقف، غیر مستند ، نان کوالیفائیڈ ، جعلی عاملوں ، پروفیسروں کو کھلا چیلنج ، جو میرے تعویز کی کاٹ کر سکے 5000روپیہ انعام حاصل کرئے ۔
رحانی علاج و مشورے کالے سفلی علم کی کاٹ کے ماہر، تمام مسائل کا فوری یقینی اور گارنٹی کے ساتھ روحانی علاج، پہلی ملاقات میں پریشانی ختم ، پرانے تجربہ کار ، ماہر علم رمل، ماضی ، حال مستقبل کیا پریشانی ہے کب تک رہے گی اس کا حل کیا ہے پھر بتائیں گے آج ہی ملیں ، کامل بابا ، بنگالی کا چیختا چنگھاڑتا کالا جادو ، میرے آگے جادو ٹونہ بولتا ہے ماسٹر آف دا بلیک میجک، ، ہر طرف خوشیاں ہی خوشیاں، تہلکہ چٹ منگنی ، پٹ بیاہ، والدین کی دہلیز پر مرجھائی ہوئی کلیاں کیوں، جہیز بھی ہو زیور بھی ہو پسند کا محبو ب نہ ہو تو سب بیکار، ہر مسئلہ کا حل ایک منٹ سے نو منٹ کے اندر، پیر صاحب کی کامیاب چلہ کشی کا کرشمہ ، لاہور یاترا اور اسلام آباد کے کامیاب طواف کے بعد اب آپ کے شہر جہلم میں ۔۔۔۔
اسم اعظم کا کرشمہ، تنگی رزق ومعاشی پریشانی کا علاج، روحاجی و جسمانی آسٹرو پامسٹ سے ملیں ، الحاج پروفیسر صاحب 30سال سے دکھی انسانیت کی بے لوث خدمت کر رہے ہیں ۔
کالے علم کی کاٹ وپلٹ کے ماہر جو کسی تعارف کے محتاج نہیں ، طلسماتی عملیات اور پراسرار قوتوں کا کرشمہ ناامیدی کفر ہے ، ہر کام گارنٹی ، ذمہ داری اور رازداری سے کیاجاتا ہے آج ہی ملیں عامل پروفیسر ۔۔۔۔۔
یہ سب تو آپ نے نہ صرف ٹی وی و اخبار میں پڑھ رکھا ہوگا بلکہ اپنے محلے وگلی کے در ودیوار پر بھی ان کا تفصیلی مطالعہ ضرور کیا ہو گا ۔ ۔۔۔
مگر کچھ باتوں کی تہہ میں بھی ایک بات ہوتی ہے اور وہی ساری بات ہو تی ہے ۔۔۔۔
کسی بادشاہ کے دور میں ایک میراثی کو موت کی سزا ہو گئی مقررہ دن جب میراثی کو سر قلم کرنے کیلئے لایا جا رہا تھا تو بادشاہ نے جلاد سے کہا کہ تلوار لاو اس کا سر میں خود قلم کروں گا ۔
اس پر میراثی نے بادشاہ کی طرف دیکھا او رکہالگتا تو نہیں پر شائد۔۔۔۔۔۔
بادشاہ نے سن لیا پر خاموش رہا۔۔۔۔
جب بادشاہ میراثی کے قریب پہنچا تو میراثی نے پھر بادشاہ کی طرف دیکھا اور کہا ، لگتا تو نہیں پر شائد۔۔۔۔
بادشاہ سن کر پھر خاموش رہا ۔۔۔۔
جب میراثی گردن جھکانے لگا تا کہ سر قلم کیا جاسکے تو میراثی نے بادشاہ کی طرف دیکھ کر پھر کہا کہ لگتا تو نہیں پر شائد۔۔۔۔
اب کی بار بادشاہ کو تشویش ہوئی کہ تم نے تین دفعہ میری طرف دیکھ کر ایک ہی جملہ ’’لگتا تو نہیں پر شاید‘‘ کہا اس کا کیا مطلب ہے ۔ ،میراثی نے یہ سن کر کہا ، بادشاہ سلامت مار تو آُپ نے مجھے دینا ہی ہے توسنیں ۔۔۔بات اصل یہ ہے کہ میرا باپ نجومی تھا مرنے سے پہلے اس نے کہا تھا کہ تیری موت ایک کتے کے ہاتھوں ہوگی میں اس لئے آپ کی طرف دیکھ کر کہہ رہا تھا کہ لگتا تو نہیں پر شاید ، ۔۔۔۔
یہ تو تھا بغیر علم کے عقل کا استعمال ۔۔۔۔
ایسا ہی ایک اور واقعہ پڑھیں تاکہ ذہن میں الجھن نہ رہے ،
ایک بادشاہ کا ولی عہد ذہانت سے کورا تھا بادشاہ کو فکر ہوئی کہ اس کی ذہانت کیسے تیز کی جائے پہلے تو اس نے طبیبوں کو بلایا اور انہوں نے معزیات کی بھر مار کر دی ، اس سے اس کا وزن بڑھ گیا اور رہی سہی عقل بھی ختم ہو گئی، اس کے وزیر اعظم نے مشورہ دیا کہ اس کو علم سکھائیں تو عقل بڑھ جائے گی ایک نجومی کو بلا کر شہزادے کو اس کے سپرد کر دیا گیا اس نے پورا علم اس کو گھول کر پلایا اور بادشاہ سے کہا کہ جو کچھ مجھے آتا تھا میں نے سب سکھا دیا ، اب آپ امتحان لے سکتے ہیں بادشاہ نے امتحان کیلئے دربار سجایا اور اپنی انگوٹھی مٹھی میں چھپا لی ، اور کہا کہ بتاو میری مٹھی میں کیاہے ؟َ اس نے جواب دیا کہ ایک گول چیز جس میں سوراخ ہے ، بادشاہ نے نام پوچھا تو وہ سوچ میں پڑ گیا سوچتا رہا پھر کہ آپ کی مٹھی میں چکی کا پاٹ ہے ، بادشاہ لال پیلا ہو گیا نجومی پر کہ کیا خاک سکھایا ہے اس نے جواب دیا کہ حضور اگر جاں کی امان پاوں تو عرض کروں کہ جہاں تک علم کا تعلق ہے وہ اس نے ٹھیک بتایا ہے مگر عقل میں مار کھا گیا ہے ۔۔
آجکل جہلم میں ن لیگ کا ہر کام ہر سطح پر گارنٹی کے ساتھ ہو رہا ہے جواپنے علم کا استعمال تو صحیح کر تے ہیں پر عوامی مفاد کے دعوے کرتے ہوئے عموما عقل کا استعمال بھول جاتے ہیں مجھے ڈر ہے کہ ایسا نہ ہو کہ ایک عام انسان انہی نجومیوں میں سے کسی ایک کے پاس جا کر پوچھے کہ یہ بتاو ابھی تھوڑی دیر بعد کیا ہونے والا ہے چاہے وہ تمام زائچے نکال کر جواب دے لیکن ردعمل میں ایک زناٹے دار تھپڑ لگے اور آواز آئے ۔
’’ یہ ہونے والا تھا ‘‘‘‘‘
Load/Hide Comments