پولیس اہلکار کا کیمرہ جرنلسٹ پر حملہ

جہلم لائیو (محمد امجد بٹ) چیک اپ کیلئے آنے والی خواتین کو تنگ کرنے سے روکنے پر پولیس اہلکار کا سینئر کیمرہ جرنلسٹ پر حملہ، خواتین ، بھائی اور والدکو سر عام گالیاں ، ہسپتال چوکی پر تعینات ہٹ دھرم اہلکار مسعود کی بڑھکیں ، انکوائری پر ہسپتال عملہ کو بھی سنگین نتائج کی دھمکیاں ، تفصیلات کے مطابق نوگراں کے رہائشی ایک خاندان کو سول ہسپتال جہلم میں چیک اپ کے لئے لایا گیا جہاں ٹیسٹ رپورٹ کے انتظار میں بیٹھی دو نوجوان بہنوں سے پولیس اہلکار مسعود نے پوچھ گچھ شروع کردی ، دونوں بہنوں نے بتایا کہ ہمارے ساتھ ہمارا بھائی ہے جس پر پولیس اہلکار نے انتہائی غلیظ الفاظ استعمال کرتے ہوئے کہا کہ یہ تمھارا بھائی نہیں بلکہ کوئی اورہے، جس پر موقع پر موجود لوگوں کے شور مچانے پر کیمرہ جرنلسٹ افضل راجہ جو اپنے چیک اپ کیلئے موجود تھے نے پولیس اہلکار کو شریف لڑکیوں کو تنگ کرنے سے منع کیا تو اس نے کیمرہ جرنلسٹ پر حملہ کر دیا اور تشددکرنا شروع کر دیا جبکہ کیمرہ جرنلسٹ کا موبائل چھین لیا، اس دوران پولیس اہلکار بڑھکیں مارتا رہا، کیمرہ جرنلسٹ نے جب ڈی پی او کو شکایت کرنے کی بات کی تو پولیس اہلکار نے ڈی پی اوجہلم کے بارے میں نازیبا گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تم جس کے پاس مرضی جاؤ، پہلے ڈی پی او ز نے میرا کیا بگاڑا ہے یہ خواتین اچھے کردار کی حامل نہیں ہیں ان کی حمایت نہ کرو، اس دوران مریضوں اور لواحقین کی مداخلت پر ہسپتال انتظامیہ نے بیچ بچاؤ کروایا ، تاہم بعد میں پولیس اہلکارمسعود نے ڈی ایم ایس کے دفتر میں جا کر خواتین اور اہلخانہ سے معافی مانگ لی ،کیمرہ جرنلسٹ افضل راجہ نے تشدد کرنے اور موبائل چھیننے پر پولیس اہلکار کے خلاف تھانہ سٹی میں درخواست دے دی ہے ، دریں اثنا ڈسٹرکٹ جہلم پریس کلب کے صدر چوہدری عابد، جنرل سیکرٹری اور دیگر ممبران نے کیمرہ جرنلسٹ پر حملہ اور تشد د کرنے والے اہلکار کو فوری طور پر ملازمت سے برطرف کرنے کا مطالبہ کردیا ہے

unnamed

اپنا تبصرہ بھیجیں