ٹریفک دفتر بھوت بنگلہ بن گیا، سائلین کے لئے چھاؤں نہ پانی کا انتظام

جہلم لائیو (بیورو رپورٹ ) ٹریفک دفتر بھوت بنگلہ بن گیا، سائلین کے لئے چھاؤں نہ پانی کا انتظام، بجلی جانے پر کئی کئی گھنٹے ذلیل وخوار، جنریٹر موجود لیکن پٹرول کے پیسے نہیں، اہلکاروں کا موقف، لاکھوں روپے روزانہ کمانے والے ٹریفک دفتر میں شہریوں کیلئے سہولیات کیوں نہیں ، ڈی ایس پی ٹھنڈے کمرے میں محصور، سائلین کی مشکلات نظر انداز کرنے لگا، ایس ایس پی ٹریفک ٹریفک دفتر کی حالت بہتر کروائیں شہریوں کا مطالبہ ، جہلم شہر کے مرکزی ٹریفک دفتر میں ڈی ایس پی ٹریفک راجہ نثار کی غیر ذمہ داری اور غفلت کے باعث سہولیات کا اس قدر فقدان ہے کہ ٹریفک دفتر پہلی نظر میں بھوت بنگلہ نظر آتا ہے ، ٹریفک لائسنس کیلئے آنے والے سینکڑوں افراد کے لئے نہ چھاوں ہے نہ پانی، تنگ جگہ کے باعث سائلین کو کئی کئی گھنٹے کڑی دھوپ میں لائنوں میں کھڑا کر دیا جاتا ہے جہاں وہ پسینے سے شرابور ہو کر لائسنس جمع کروانے کا انتظار کرتے ہیں ، روزانہ لاکھوں روپے مختلف مدات میں کمانے والے ٹریفک دفتر کی حالت یہ ہے کہ بجلی چلی جائے تو لائسنس ویری فیکشن کا سلسلہ مکمل طور پر معطل ہو جاتا ہے اور عملہ ہاتھ پر ہاتھ دھرے سائلین کی کڑی کسیلی باتیں سننے پر مجبور ہو جاتا ہے ٹریفک دفتر میں جنریٹر کی سہولت موجود ہونے کے باوجود اس کو چلانے کیلئے پٹرول دستیاب نہیں اور ملازمین ٹریفک دفتر خود بری طرح پسینے میں نہا جاتے ہیں ۔ ٹریفک دفتر کا دورہ کیا جائے تو ہر کمرے میں فائلوں کے ڈھیر ڈی ایس پی ٹریفک کی کمزور قیادت کی نشاندہی کرتے نظر آتے ہیں عرصہ درازسے یہاں تعینات راجہ نثار نے کبھی دفتر کی صفائی، فائلوں کی درستگی ، عملہ کی مشکلات کی طرف توجہ نہیں دی ، بعض اہلکاروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ٹریفک دفتر جہلم میں ڈیوٹی عذاب سے کم نہیں آگ برساتی چھتوں کے نیچے بیٹھ کر نا کام کرنا انتہائی دشوار ہے جبکہ دفتر میں آنے والے سائلین بھی غصہ ہم پر نکالتے ہیں ڈی ایس پی اپنے ٹھنڈے کمرے میں صرف ہم پر دھونس جمانے کیلئے بیٹھتے ہیں جنریٹر کے لئے تیل منگوانے کو تیار نہیں ، شہریوں نے آئی جی پنجاب ، ڈی آئی جی ٹریفک پنجاب اور اعلی افسران سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹریفک دفتر جہلم کی حالت زار کی طرف توجہ دیں اور سائلین کے چھاوں ، پانی اور عملہ کیلئے جنریٹر کا پٹرول فراہم کریں ، شہریوں کا مزید کہنا ہے کہ ڈی ایس پی ٹریفک راجہ نثار کو ملازمین کے ساتھ رویہ بہتر بنانے کی ہدایت کی جائے کڑی دھوپ میں چوکوں پر کھڑے ملازمین کی درجنوں اپیلوں کے باوجود ڈی ایس پی نے ان کے لئے چھاوں کا بندوبست نہیں کیا جو ڈی ایس پی کی نااہلی کی بد ترین مثال ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں