پھل بائیکاٹ مہم جہلم میں جاری

جہلم لائیو( مانیٹرنگ ڈیسک) رمضان المبارک کے موقع پر پھل فروشوں کی ناجائز منافع خوری پر سوشل میڈیا کے ذریعے شروع ہونے والی تحریک کے تحت 3 روزہ پھل بائیکاٹ مہم کا دائرہ جہلم سمیت ملک بھر کے تمام شہروں تک جا پہنچا ملک کے دیگر شہروں میں بھی اس مہم کو بھرپور طریقے سے کامیاب بنایا جا رہا ہے، رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں پھلوں کی قیمتیں حد سے تجاوز کرنے کے بعد جہلم سمیت ملک بھر میں سوشل میڈیا پر چلائی جانے والی 3 دن پھل نہ خریدنے کی مہم کا آغاز گزشتہ روز جہلم میں بھی ہو گیا ، شہریوں کی بڑی تعداد پھل خریدنے سے اجتناب کرتی دکھائی دی ، حکومت کی جانب سے رمضان بازارمیں آٹا، چینی ،سبزیاں برائے نام سستی کی گئیں لیکن پھلوں کی قیمتیں عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہیں ، گھریلو خواتین نے بھی پھلوں کی قیمتیں بڑھنے کیخلاف مہم کی حمایت کررکھی ہے جس کے بعد جہلم شہر و گردونواح کے شہریوں نے پھلوں کی قیمتیں گھٹانے کیلئے مہنگے پھل نہ خریدنے کا تہیہ کرلیا ہے۔جہلم سمیت ملک بھر میں گراں فروشی کے خلاف عوامی جوش دیکھ کر پھل بائیکاٹ مہم کا دائرہ جہلم سے پڑوسی اضلاع اور چاروں صوبوں تک جاپہنچا ہے اورشہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ناجائز منافع خوری کے خلاف ’’پھل بائیکاٹ‘‘ مہم میں بھرپور طور پر حصہ لینا شروع کر رکھا ہے ، مہم گزشتہ روز جمعہ کے روز سے شروع ہوئی جو آج اتوار کو بھی جاری رہے گی مہنگائی کے خلاف پھلوں کے بائیکاٹ کی مہم کا جادو سر چڑھ کر بولنا شروع ہو چکا ہے جہلم سمیت ملک بھر میں شہریوں نے پھلوں کا بائیکاٹ گزشتہ 2 دنوں سے کر رکھا ہے ،فروٹ منڈی میں رش معمول سے انتہائی کم دکھائی دیا ، منڈیوں میں رش کم اور خریداری میں 50 فیصد کمی آ گئی ہے ، رمضان المبارک میں پھلوں کی قیمتوں میں بے انتہا اضافہ اور منافع خوروں کا مکمل بائیکاٹ کر کے ملک بھر کے عوام نے معاشرے میں نئی مثال قائم کردی ہے ،3 روزہ بائیکاٹ کے پہلے روز جہلم ہزاروں شہریوں نے مہذب انداز سے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ، بازاروں اور گلی محلوں میں دکانوں اور ٹھیلوں پر پھل فروش خریداروں کا انتظار کرتے رہ گئے ، پرعزم شہریوں نے مہنگائی کے طوفان کے خلاف آئندہ روز بھی جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ کامیاب مہم جوئی دیکھ کر حکومت پنجاب اور شہری انتظامیہ نے بھی عوامی موقف کی حمایت کر دی جبکہ سول سوسائٹی نے حکومتوں کی حمایت کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ عوام کو ان کی حمایت کی ضرورت نہیں بلکہ ناجائز منافع خوروں کے خلاف حکومت کو بھرپور کارروائی کرنی چاہئے۔مہم کے پہلے دن سے دکاندار گاہکوں کی راہ تکتے رہ گئے ، عوام نے مہنگے فروٹ نہ خرید کر اپنی طاقت کا لوہا منوا لیا ، گزشتہ روز مہم کا دوسرا دن تھا ، شہریوں کا کہنا تھا کہ مہنگے پھل نہیں خریدیں گے ، ایسا ملکی تاریخ میں پہلی بار ہورہا ہے کہ3 روز کے لیے مہنگے پھلوں کے بائیکاٹ کی مہم شروع کی گئی ہے اور محسوس تو یہی ہوتا ہے کہ یہ مہم شہریوں کی اکثریت کی آواز بن جائے گی تبھی تو پھلوں کے دکاندار اور بیوپاری حضرات بھی قدرے متفکر دکھائی دینے لگے ہیں ، اگر یہ مہم کامیاب ہوتی ہے تو پھر دیگر اشیائے صرف کے حوالے سے بھی اِسے آگے بڑھایا جاسکتا ہے۔دوسری جانب پھل فروشوں نے عوام کی جانب سے 3 روزہ پھلوں کے بائیکاٹ کا خیرمقدم بھی کیا ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ پھل فروش بھی معاشرے کے عام شہری ہیں جبکہ منڈی کے بڑے بڑے آڑھتی جو انتظامیہ کو بھاری رشوت دے کر رمضان میں پھلوں کی قیمتوں میں من مانے اضافے کراتے ہیں ، ہم ان کے بائیکاٹ میں عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ جہلم شہر کے سماجی،مذہبی ،رفاعی ،فلاحی تنظیموں کے عمائدین نے بھی اس مہم کی حمایت کا اعلان کررکھاہے۔ مہم کا مقصد پھلوں کی قیمتوں کو قانون کے دائرے میں لانا اور حکمرانوں کی آنکھیں کھولنا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں